ٹرمپ کی اسرائیل نوازی، فلسطینیوں پر فوری بڑی پابندی عائد

ٹرمپ کی اسرائیل نوازی، فلسطینیوں پر فوری بڑی پابندی عائد

امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے نئی پالیسی کا اعلان کر دیا
ٹرمپ کی اسرائیل نوازی، فلسطینیوں پر فوری بڑی پابندی عائد

ویب ڈیسک

|

1 Sep 2025

واشنگٹن: امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے دنیا بھر میں فلسطینی پاسپورٹ ہولڈرز پر ویزا پابندی عائد کردی ہے۔

اس پابندی کے تحت طلباء، سیاح، کاروباری افراد اور حتیٰ کہ طبی علاج کے خواہشمند افراد کو بھی امریکہ میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

سی این این کے مطابق، امریکی سفارت کاروں کو ہدایت کی گئی کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کے پاسپورٹ ہولڈرز کی تمام غیر تارکین وطن ویزا درخواستوں کو مسترد کر دیں۔ یہ پالیسی "فوری طور پر نافذ العمل" ہے اور اس کا اطلاق "تمام اہل فلسطینی اتھارٹی پاسپورٹ ہولڈرز" پر ہوگا۔

یہ اقدام اسرائیل کی حمایت میں ایک اور سخت پالیسی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر جب کہ کئی یورپی ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی جانب اقدامات کر رہے ہیں۔ 

رپورٹس کے مطابق، یہ پالیسی 16 اگست کو طے کی گئی تھی لیکن اس کا نفاذ اچانک کیا گیا۔ گزشتہ ہفتے واشنگٹن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے آنے والے فلسطینی عہدیداروں کے ویزوں کو بھی مسترد کر دیا تھا۔

امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے جمعہ کو اعلان کیا کہ وہ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) اور فلسطینی اتھارٹی (پی اے) کے اراکین کے ویزوں کو "منسوخ اور مسترد" کر رہا ہے۔

 بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ پی ایل او اور پی اے کو ان کے وعدوں پر عمل نہ کرنے اور "امن کے امکانات کو کمزور کرنے" کے الزام میں کیا گیا ہے۔

تاہم، یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ پابندی فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کی جنرل اسمبلی میں شرکت کو متاثر کرے گی۔ بی بی سی کے مطابق، صدر محمود عباس سمیت 80 دیگر فلسطینی عہدیداروں کے ویزے اس نئی پالیسی کے تحت منسوخ کر دیے گئے ہیں۔

فلسطین اقوام متحدہ کا مکمل رکن نہیں ہے لیکن اسے مبصر ریاست کا درجہ حاصل ہے، جو کہ اپریل میں امریکی ویٹو کے بعد دیا گیا تھا، جب سیکیورٹی کونسل میں فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کی قرارداد پیش کی گئی تھی۔ 

پی ایل او، جو فلسطینیوں کی بین الاقوامی نمائندگی کرتی ہے، اور پی اے، جو مقبوضہ علاقوں کے کچھ حصوں کی گورننس کرتی ہے، دونوں کے پاس سفارتی مشن ہیں۔

اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے تصدیق کی کہ نیویارک میں پی اے کا مشن "اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر ایگریمنٹ کے تحت استثنیٰ" برقرار رکھے گا۔

 امریکہ قانونی طور پر غیر ملکی سفارت کاروں کو اقوام متحدہ تک رسائی دینے کا پابند ہے لیکن قومی سلامتی یا دہشت گردی کے الزامات کی بنیاد پر ویزوں سے انکار کا حق رکھتا ہے۔

جولائی میں، واشنگٹن نے پی ایل او اور پی اے کے نامعلوم عہدیداروں پر ویزا پابندیاں عائد کی تھیں، جن پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگایا گیا تھا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جو اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے قریبی اتحادی ہیں، نے بھی اپنی مدت صدارت کے دوران فلسطینی سفارتی اثر و رسوخ کو محدود کرنے کے لیے پابندیاں عائد کی تھیں۔

Comments

https://www.dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!