شرعی قوانین کا مذاق بنانے پر خواجہ آصف کا ایلون مسک کو منہ توڑ جواب

شرعی قوانین کا مذاق بنانے پر خواجہ آصف کا ایلون مسک کو منہ توڑ جواب

وزیر دفاع خواجہ آصف کا ایلون مسک کے ٹویٹ پر ردعمل: 'شریعت اور قبائلی رسم کا تعلق نہیں'
شرعی قوانین کا مذاق بنانے پر خواجہ آصف کا ایلون مسک کو منہ توڑ جواب

ویب ڈیسک

|

27 Aug 2025

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک کی جانب سے 'ایکس' پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ کو مسترد کر تے ہوئے منہ توڑ جواب دیا ہے۔

ایلون مسک نے پاکستان میں 2018 کے ایک پرانے 'بدلے میں زیادتی' کے واقعے کو شریعت سے جوڑا تھا۔ انہوں نے ٹوبہ ٹیک سنگھ میں پیش آنے والے ایک واقعے کی پوسٹ شیئر کی تھی۔

اگرچہ مسک نے اس پوسٹ کے ساتھ کوئی تحریر شامل نہیں کی، لیکن اسے وسیع پیمانے پر شریعت کو بدنام کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا گیا۔

یہ واقعہ ایک قبائلی برادری کے فیصلے سے متعلق تھا، جہاں عصمت دری کے ایک ملزم کو قانونی طور پر سزا دینے کے بجائے، یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ اس کی بہن کی عصمت دری بدلے میں متاثرہ خاتون کے بھائی کی طرف سے کی جائے گی۔

اس پوسٹ پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل آیا، جہاں بہت سے صارفین نے نشاندہی کی کہ اس رسم کا شریعت سے کوئی تعلق نہیں ہے، بلکہ یہ غیر قانونی قبائلی رسومات کا حصہ ہے۔

ناقدین نے زور دیا کہ ایسی روایات کو نہ تو پاکستانی ریاست تسلیم کرتی ہے اور نہ ہی اسلامی قانون اس کی اجازت دیتا ہے۔

خواجہ آصف نے مسک کو جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ "یہ ایک قبائلی فیصلہ تھا، اس کا شریعت یا کسی کونسل سے کوئی تعلق نہیں، یہ بات بالکل غلط ہے۔ اس واقعے میں ملوث 20 افراد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی تھی۔"

مسک نے جس واقعے کا حوالہ دیا وہ تقریباً سات سال پرانا ہے۔ اس وقت، پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات کی تھی اور اس فیصلے میں شامل کئی افراد کو گرفتار کیا تھا، جن میں دونوں خاندانوں کی خواتین بھی شامل تھیں۔

رپورٹس کے مطابق، یہ واقعہ پیرمحل میں اس وقت شروع ہوا جب ایک شخص نے ایک خاتون کی جنسی زیادتی کی۔ اس واقعے کے بعد، ملزم کے خاندان نے متاثرہ خاندان سے معافی مانگی۔ جب معافی کی درخواست رد کر دی گئی، تو متاثرہ خاندان نے مطالبہ کیا کہ ملزم کی بہن کے ساتھ بھی وہی جرم کیا جائے۔

دونوں خاندانوں نے قانونی کارروائی کرنے کے بجائے اس شرط پر اتفاق کر لیا تھا۔ تاہم، جب یہ معاملہ سامنے آیا تو حکام نے فوری مداخلت کرتے ہوئے اس گھناؤنے فعل میں ملوث افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔

Comments

https://www.dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!