6 hours ago
پاکستان سمیت دنیا بھر کے ایکٹوسٹ غزہ کیلیے بحری راستے سے امداد کے کر روانہ

ویب ڈیسک
|
1 Sep 2025
بارسلونا: 31 اگست کو عالمی امدادی بیڑا ’گلوبل سمود فلوٹیلا‘ غزہ میں اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے اور بھوک سے متاثرہ شہریوں تک امداد پہنچانے کے مشن کے ساتھ بارسلونا سے روانہ ہوگیا۔
یونان، اٹلی اور تیونس سمیت کئی ممالک کے جہاز بھی اس بیڑے میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔ توقع ہے کہ یہ فلوٹیلا 4 ستمبر تک غزہ پہنچ جائے گا۔
اس مشن میں 300 سے زائد افراد شریک ہیں، جن میں کارکن، اداکار، ڈاکٹرز، صحافی اور سیاستدان شامل ہیں۔ پاکستانی وفد بھی اس عالمی مہم کا حصہ ہے۔
مشہور شخصیات میں سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، آئرش اداکار لیام کننگھم، ہسپانوی اداکار ایڈوارڈو فرنانڈیز اور بارسلونا کی سابق میئر ایڈا کولاؤ شامل ہیں۔
بارسلونا سے فلوٹیلا کی روانگی کو فلسطینیوں کے ساتھ شہر کی یکجہتی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر جب کہ بارسلونا نے غزہ میں جاری نسل کشی کے تناظر میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر رکھے ہیں۔
گریٹا تھنبرگ نے مشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ "دنیا فلسطینیوں کی نسل کشی کو اپنے فونز پر براہ راست دیکھ رہی ہے۔ اسرائیل فلسطینی عوام کا خاتمہ کرنا چاہتا ہے۔ اگر یہ صورتحال لوگوں کو عمل کے لیے نہ اٹھائے اور منظم ہونے پر مجبور نہ کرے، تو پھر میں نہیں جانتی کہ کیا کرے گا۔"
کارکنوں نے دنیا بھر کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ کی حمایت میں اس مشن میں شامل ہوں یا انسانی بحران کے بارے میں آگاہی پھیلائیں۔
واضح رہے کہ 26 جولائی کو اسرائیلی بحریہ نے غزہ کے لیے امدادی جہاز ’ہندالہ‘ کو اس کے منزل سے تقریباً 70 ناٹیکل میل دور روک لیا تھا اور کارکنوں کو ملک بدر کر دیا تھا۔
اسی طرح 9 جون کو اسرائیلی فورسز نے بین الاقوامی پانیوں میں غزہ کے ساحل کے قریب ایک اور امدادی جہاز ’مدلین‘ کو روک کر اس پر موجود 12 بین الاقوامی کارکنوں کو حراست میں لیا تھا، جن میں گریٹا تھنبرگ اور فرانسیسی رکن پارلیمنٹ ریما حسان بھی شامل تھیں۔ انہیں واپس نہ آنے کی شرط پر رہا کیا گیا تھا۔
اسی طرح 2 مئی کو فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا امدادی جہاز ’ایم وی کنسائنس‘ مالٹا کے قریب بین الاقوامی پانیوں میں ڈرون حملے کا نشانہ بنا، جس سے جہاز میں آگ لگ گئی اور اسے ساختی نقصان پہنچا۔
یہ امدادی مشن غزہ میں جاری اسرائیلی ناکہ بندی کے خلاف عالمی یکجہتی کی ایک مضبوط کوشش ہے، جو شہریوں کو خوراک اور بنیادی ضروریات سے محروم رکھے ہوئے ہے۔
Comments
0 comment