خاتون کو گھر سے بے دخل کرنے پر سزا ہوگی، قومی اسمبلی میں بل پیش

خاتون کو گھر سے بے دخل کرنے پر سزا ہوگی، قومی اسمبلی میں بل پیش

اس جرم کی سزا تین سے چھ ماہ قید اور کم از کم دو لاکھ روپے جرمانہ ہو گی۔ ایسے مقدمات کی سماعت فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کے پاس ہو گی
خاتون کو گھر سے بے دخل کرنے پر سزا ہوگی، قومی اسمبلی میں بل پیش

ویب ڈیسک

|

13 Aug 2025

اسلام آباد: خواتین کو گھریلو تشدد سے بچانے کے لیے قومی اسمبلی میں ایک بل پیش کیا گیا ہے جس میں کسی بھی خاتون کو اس کے گھر سے جبری طور پر بے دخل کرنے کو ایک قابلِ سزا جرم قرار دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

یہ بل پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے منگل کے روز ایوان میں پیش کیا۔ اس بل کا مقصد پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی ان دفعات میں ترمیم کرنا ہے جو گھریلو تشدد سے متعلق ہیں۔

پیش کردہ ترمیمی بل کے مطابق، کسی بھی خاتون کو اس کے شوہر یا گھر کے کسی بھی فرد کی جانب سے بلا جواز طور پر گھر سے نکالنا ایک جرم تصور کیا جائے گا۔ اس جرم کی سزا تین سے چھ ماہ قید اور کم از کم دو لاکھ روپے جرمانہ ہو گی۔ ایسے مقدمات کی سماعت فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کے پاس ہو گی۔

اس مجوزہ ترمیم کا نام "کرمنل لاء ترمیمی بل 2025" رکھا گیا ہے۔ ڈپٹی اسپیکر نے یہ بل مزید غور و خوض کے لیے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں گھریلو تشدد اور خواتین کو گھروں سے جبری طور پر نکالنے کے واقعات میں کئی سالوں سے نمایاں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ رواں سال اپریل میں پنجاب کے شہر مظفر گڑھ میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، جہاں ایک آٹھ ماہ کی حاملہ خاتون کو اس کے شوہر اور سسرال والوں نے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے وہ شدید زخمی ہو گئی اور اسے نازک حالت میں گھر سے باہر پھینک دیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق، متاثرہ خاتون کے بازوؤں اور ٹانگوں میں متعدد فریکچر آئے تھے۔ خاتون کا دعویٰ تھا کہ اس پر اس کے کردار پر شک کی وجہ سے تشدد کیا گیا۔

Comments

https://www.dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!