عاصم منیر 2030 تک عہدے پر رہیں گے

عاصم منیر 2030 تک عہدے پر رہیں گے

قومی اسمبلی نے ترمیم منظور کرلی
عاصم منیر 2030 تک عہدے پر رہیں گے

ویب ڈیسک

|

14 Nov 2025

اسلام آباد: پاکستان کی پارلیمنٹ نے آرمی ایکٹ میں اہم ترامیم منظور کر لی ہیں، جن کے تحت آرمی چیف جنرل عاصم منیر نئے بنائے گئے عہدے چیف آف ڈیفنس فورسز (CDF) سنبھالنے کے بعد اپنی مدتِ ملازمت دوبارہ سے شروع کریں گے۔

یہ ترامیم صدر آصف علی زرداری کے 27ویں آئینی ترمیم پر دستخط کے فوراً بعد پیش کی گئیں، جس نے ملکی عسکری ڈھانچے اور عدلیہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی ہیں۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے آرمی، ائرفورس اور نیوی ایکٹس میں ترمیمی بل پیش کیے جبکہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ کے پریکٹس اینڈ پروسیجر میں تبدیلیوں کا بل پیش کیا۔

بل قومی اسمبلی سے تقریباً بغیر بحث کے منظور ہو گیا، جس پر اپوزیشن نے شدید اعتراض کیا اور کہا کہ اتنے بڑے فیصلے پر پارلیمانی روایات نظر انداز کی گئیں۔

اہم نکات

ترمیم کے مطابق آرمی چیف عہدہ چھوڑ کر چیف آف ڈیفنس فورسز بنیں گے اور ان کی پانچ سالہ مدت اسی دن سے دوبارہ شروع ہوگی۔

چونکہ جنرل عاصم منیر 29 نومبر 2022 کو آرمی چیف بنے تھے، اس لیے اب وہ 2030 تک نئی مدت پوری کریں گے۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (CJCSC) کا عہدہ ختم کر دیا گیا ہے اور اس کی جگہ کمانڈر نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ (CNSC) کا نیا عہدہ متعارف کرایا گیا ہے۔

CNSC کا تقرر وزیراعظم، چیف آف ڈیفنس فورسز کی سفارش پر کریں گے۔ مدت 3 سال ہوگی، جس میں 3 سال کی توسیع ممکن ہے۔

سروس چیفس کی تقرری اب نئے متحدہ عسکری ڈھانچے کے تحت ہوگی۔

جنرل، ائرفورس اور نیوی کے سربراہان کے لیے 64 سال کی ریٹائرمنٹ حد نئی اعلیٰ عسکری پوسٹوں پر لاگو نہیں ہوگی۔

سینٹ نے 27ویں آئینی ترمیم 64 ووٹوں سے منظور کی، اپوزیشن نے “آئین کی تباہی نامنظور” کے نعرے بھی لگائے۔

تنقید اور حکومتی مؤقف

حکومت کا کہنا ہے کہ یہ ترامیم دفاعی نظام کو جدید خطوط پر لانے کے لیے ضروری تھیں اور انہیں 27ویں آئینی ترمیم کے مطابق ہم آہنگ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب ناقدین کا کہنا ہے کہ ان اقدامات سے فوجی اختیار مزید مضبوط ہوگا، پارلیمانی نگرانی کمزور ہو سکتی ہے اور عدلیہ پر دباؤ بڑھے گا۔

Comments

https://www.dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!