سیف علی خان حملہ کیس، میڈیا پر معاملے کو خراب کرنے اور ملزم کو بچانے کا الزام

سیف علی خان حملہ کیس، میڈیا پر معاملے کو خراب کرنے اور ملزم کو بچانے کا الزام

پولیس کے اعلیٰ افسر نے یہ الزام عائد کیا ہے
سیف علی خان حملہ کیس، میڈیا پر معاملے کو خراب کرنے اور ملزم کو بچانے کا الزام

ویب ڈیسک

|

26 Jan 2025

ممبئی: بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر چاقو حملہ کیس میں ممبئی پولیس نے حملہ آور کے فنگر پرنٹس نہ ملنے کے حوالے سے میڈیا رپورٹ کی تردید کی ہے۔

میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سیف علی خان کے گھر سے ملنے والے فنگر پرنٹس ملزم سے میچ نہیں کررہے۔پولیس کے جوائنٹ کمشنر، لاء اینڈ آرڈر ستیانارائن چودھری نے کہا کہ ملزم سے انگلیوں کے نشانات نہ ملنے کی رپورٹ "سچ نہیں ہے۔"

انہوں نے کاہ کہ میڈیا کے ایک حصے نے شکوک و شبہات پیدا کیے تاکہ پولیس پولیس اصل ملزم تک نہ پہنچ سکے یا اُسے بچالیا جائے۔

ایک خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گرفتار ملزم 30 سالہ شریف الاسلام کے فنگر پرنٹس اداکار کی رہائش گاہ سے جمع کیے گئے فنگر پرنٹس سے مماثل نہیں ہیں۔

دریں اثنا، ڈکشٹ گیڈم، ڈپٹی کمشنر آف پولیس، زون-9 نے کہا کہ "فنگر پرنٹ کی رپورٹ ابھی آنا باقی ہے،" اور اس دعوے کی تردید کی۔ تاہم ابتدائی رپورٹ میں انگلیوں کے نشانات ملنے کا اشارہ دیا گیا تھا۔

سی آئی ڈی کے ایک افسر نے تبصرہ کیا، "معاملے کی تحقیقات ممبئی پولیس کر رہی ہے، اور آپ کو ان سے ضرور جانچ پڑتال کرنی چاہیے۔ رپورٹ ممبئی پولیس کی فرانزک لیب کو بھیج دی گئی ہے۔"

باندرہ پولیس نے واقعے کے بعد اداکار کی رہائش گاہ ’ستگورو شرن‘ سے تقریباً 20 فنگر پرنٹس اکٹھے کیے، جو باندرہ ویسٹ میں واقع ہے۔ یہ واقعہ 16 جنوری کو پیش آیا تھا اور ملزم کو 19 جنوری کو تھانے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتاری کے بعد پولیس نے شریف الاسلام کے فنگر پرنٹس لیے اور دونوں سیٹ موازنہ کے لیے فرانزک لیب بھیج دیے گئے۔ پولیس کو بلڈ میچ رپورٹس کے ساتھ فنگر پرنٹ کی رپورٹ کا انتظار ہے۔ پولیس نے ملزم سے اداکار کا خون اور خون آلود لباس بھی اکٹھا کیا، دونوں کو فرانزک لیب بھجوا دیا گیا۔

Comments

https://www.dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!