صمود فلوٹیلا امن منصوبے کو ختم کرسکتا ہے، اٹلی نے اسرائیلی حملے کے پیش نظر اپنی فوج کو بلوا لیا

صمود فلوٹیلا امن منصوبے کو ختم کرسکتا ہے، اٹلی نے اسرائیلی حملے کے پیش نظر اپنی فوج کو بلوا لیا

اٹلی کا بحری جہاز صمود فلوٹیلا کے کارواں کو حفاظت فراہم کررہا تھا
صمود فلوٹیلا امن منصوبے کو ختم کرسکتا ہے، اٹلی نے اسرائیلی حملے کے پیش نظر اپنی فوج کو بلوا لیا

ویب ڈیسک

|

1 Oct 2025

غزہ کی جانب امداد لے جانے والے عالمی صمود فلوٹیلا کو تحفظ فراہم کرنے والی اطالوی بحریہ کے جہاز واپس لوٹ گئے ہیں، جس کے بعد جہازوں پر سوار کارکنان اب اسرائیلی مداخلت کے خطرے سے دوچار ہیں۔

فلوٹیلا اس وقت غزہ سے تقریباً 145 سمندری میل کی دوری پر موجود ہے۔

اطالوی وزیراعظم جارجیا میلونی نے کہا کہ اگر فلوٹیلا آگے بڑھا تو ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ امن منصوبے کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور علاقائی استحکام خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ ان کے مطابق "غزہ کے عوام کے لیے سب سے بڑا خطرہ یہی ہے کہ یہ مشن تنازع کو مزید ہوا دے سکتا ہے۔"

فلوٹیلا کے کارکنان نے اطالوی فیصلے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "اطالوی بحریہ کا انخلا ہمارے مشن کو نہیں روک سکتا۔ یہ انسانی ہمدردی کی جدوجہد ہے جسے کسی بھی صورت واپس بندرگاہ پر نہیں لے جایا جائے گا۔"

فلوٹیلا میں 500 سے زائد کارکنان شریک ہیں جن میں ارکانِ پارلیمنٹ، قانون ساز اور ایک پاکستانی وفد بھی شامل ہے جس کی قیادت سابق سینیٹر مشاق احمد خان کر رہے ہیں۔

ادھر فلوٹیلا کے قریب اسرائیلی جنگی جہازوں کی موجودگی کی اطلاعات ملی ہیں، تاہم کچھ وقت بعد یہ جہاز واپس چلے گئے جس کے باعث کارکنان اسرائیل کے اگلے اقدام کے بارے میں غیر یقینی کا شکار ہیں۔

اسرائیل نے الزام لگایا ہے کہ فلوٹیلا دراصل حماس کے لیے امداد پہنچانے کی کوشش ہے۔ اسی دوران اسرائیلی میڈیا نے ایک تصویر جاری کی جس میں ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ کو مبینہ طور پر حماس رہنماؤں کے ساتھ دکھایا گیا، تاہم فیکٹ چیک میں یہ دعویٰ غلط ثابت ہوا اور تصویر میں موجود شخص برطانوی سیاستدان جارج گیلووے نکلے۔

Comments

https://www.dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!