1 hour ago
ایلون مسک کو 10 کھرب ڈالر تنخواہ ملے گی، منظوری ہوگئی
ویب ڈیسک
|
9 Nov 2025
امریکی الیکٹرک کار ساز کمپنی ٹیسلا نے اپنے سربراہ ایلون مسک کے لیے تاریخ کا سب سے بڑا پے پیکج منظور کر لیا، جس کی مالیت تقریباً 10 کھرب ڈالر بتائی جا رہی ہے۔
کمپنی کے سالانہ اجلاس کے دوران 75 فیصد شیئر ہولڈرز نے اس پیکج کے حق میں ووٹ دیا، جس کے بعد ہال تالیوں سے گونج اُٹھا۔ تاہم مسک کو اس خطیر رقم کے حصول کے لیے آئندہ دس برسوں میں کمپنی کی مارکیٹ ویلیو اور منافع میں نمایاں اضافہ سمیت متعدد اہداف حاصل کرنا ہوں گے۔
رپورٹس کے مطابق، اگر ایلون مسک ان اہداف پر پورا اترے تو انہیں ٹیسلا کے لاکھوں نئے شیئرز دیے جائیں گے۔ ان اہداف میں ایک بڑا ہدف ٹیسلا کی مارکیٹ ویلیو کو 1.4 ٹریلین ڈالر سے بڑھا کر 8.5 ٹریلین ڈالر تک پہنچانا شامل ہے۔ اس کے علاوہ اگلی دہائی میں 10 لاکھ خودکار روبو ٹیکسیاں فروخت کرنے کا ہدف بھی رکھا گیا ہے۔
اگرچہ اس پیکج پر بعض حلقے شدید تنقید کر رہے ہیں، ٹیسلا کے بورڈ ارکان کا کہنا ہے کہ اگر مسک کو یہ مراعات نہ دی جاتیں تو ممکن تھا کہ وہ کمپنی چھوڑ دیتے، جو ٹیسلا کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا۔
ٹیکساس کے شہر آسٹن میں منعقد تقریب کے دوران مسک اپنے نام کے نعروں کے ساتھ اسٹیج پر آئے اور پُرجوش انداز میں رقص بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ “ہم ٹیسلا کے مستقبل کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔”
دلچسپ بات یہ ہے کہ مسک نے اپنی تقریر میں گاڑیوں کے بجائے زیادہ زور آپٹیمس روبوٹ پر دیا، جس پر بعض تجزیہ کاروں نے حیرت کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کار اس وقت توقع کر رہے تھے کہ مسک الیکٹرک گاڑیوں کے کاروبار پر زیادہ توجہ دیں گے۔
ڈیپ واٹر ایسٹ مینجمنٹ کے تجزیہ کار جین منسٹر کے مطابق، “ایلون مسک بظاہر روبوٹ منصوبے میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں، حالانکہ کاروں اور روبو ٹیکسی کے شعبے میں بھی بہتری کی ضرورت ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ مسک نے “فل سیلف ڈرائیونگ” (FSD) ٹیکنالوجی کا بھی ذکر کیا اور دعویٰ کیا کہ مستقبل میں گاڑی چلانے والے بیک وقت ڈرائیو اور ٹیکسٹ کر سکیں گے۔
Comments
0 comment