3 hours ago
ڈکی بھائی مسلسل دو روز تک جیل میں کیوں روتے رہے؟
ویب ڈیسک
|
8 Nov 2025
معروف یوٹیوبر ڈکی بھائی (سعد الرحمان) کے بھائی ضیا ذوالفقار نے این سی سی آئی اے (NCCIA) افسران کے خلاف رشوت کے کیس سے متعلق ویڈیو بیان جاری کیا ہے، جس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے خاندان پر کیس کے دوران دباؤ ڈالا گیا اور بلیک میل کرنے کی کوششیں کی گئیں۔
ضیا ذوالفقار نے بتایا کہ جب حکام پہلی بار ان کے بھائی کو گرفتار کرنے آئے تو ان کے ساتھ دو سے تین افراد تھے، جنہوں نے خود کو آئی ایس آئی یا ایم آئی کے اہلکار ظاہر کیا اور ایک “ڈیل” کرنے کی کوشش کی۔
ان کے مطابق، ابتدا سے ہی ان کے خاندان پر بڑی رقم ادا کرنے کا دباؤ ڈالا جاتا رہا اور ملوث افسران قانونی راستہ اپنانے کے بجائے بار بار بلیک میلنگ کے ذریعے رقم حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے خاندان نے قانونی طریقہ کار کے مطابق افسران کے خلاف مقدمہ درج کرایا اور ایف آئی اے کی اینٹی کرپشن ٹیم نے مکمل تعاون کیا، جس کی بدولت 42.5 ملین روپے سے زائد کی رقم برآمد کی گئی۔
ضیا ذوالفقار کا کہنا تھا کہ این سی سی آئی اے بطور ادارہ لازمی طور پر بدعنوان نہیں، مگر “ہر ادارے میں اچھے اور برے لوگ ہوتے ہیں، اور ہمارے کیس میں ہمیں ایسے افسران کا سامنا ہوا جنہوں نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔”
انہوں نے وضاحت کی کہ ان کی ویڈیو کا مقصد عوام کو یہ پیغام دینا ہے کہ جعلی عہدوں یا دھمکیوں سے مرعوب نہ ہوں اور کسی کو اپنے اوپر ناجائز دباؤ ڈالنے نہ دیں۔
ضیا نے مزید بتایا کہ حال ہی میں جب وہ سعد الرحمان سے ملے تو وہ دو دن سے رو رہے تھے کیونکہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی غلط اور بڑھا چڑھا کر پیش کی گئی خبروں نے انہیں ذہنی طور پر شدید متاثر کیا، خاص طور پر وہ خبریں جن میں کہا گیا تھا کہ انہیں سات سال قید ہو سکتی ہے، اس پر جیل میں دو دن تک روتے رہے۔
انہوں نے عوام اور میڈیا سے درخواست کی کہ ڈکی بھائی کے اہلِ خانہ کی خواتین سے سوالات یا رابطہ کرنے سے گریز کیا جائے، اور کہا کہ جو بھی قانونی یا انتظامی اقدامات کیے جائیں، ان کا دباؤ خواتین پر نہیں پڑنا چاہیے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل این سی سی آئی اے کے چھ افسران کو یوٹیوبر ڈکی بھائی سے رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جن سے کروڑوں روپے کی نقدی برآمد ہوئی، جبکہ غیرقانونی اثاثوں کی تحقیقات بھی جاری ہیں۔
Comments
0 comment