ولی عہد کے اقدامات پر تنقید کرنے والے سابق امام کعبہ شیخ صالح الطالب 7 سال بعد جیل سے رہا، نظر بندی برقرار

ولی عہد کے اقدامات پر تنقید کرنے والے سابق امام کعبہ شیخ صالح الطالب 7 سال بعد جیل سے رہا، نظر بندی برقرار

امام کعبہ کو گھر میں نظر بند رکھا جائے گا اور اُن کی نگرانی بھی جاری رہے گی، میڈیا رپورٹ
ولی عہد کے اقدامات پر تنقید کرنے والے سابق امام کعبہ شیخ صالح الطالب 7 سال بعد جیل سے رہا، نظر بندی برقرار

ویب ڈیسک

|

29 Sep 2025

ریاض: سعودی حکام نے مکہ مکرمہ کی مسجد الحرام کے سابق امام، شیخ صالح آل طالب کو سات سال بعد رہا کردیا ہے، تاہم ان کو گھر میں نظر بند رکھا جائے گا۔

شیخ صالح آل طالب کو اگست 2018 میں ایک خطبے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا جس میں انہوں نے برائی کے خلاف آواز بلند کرنے کے اسلامی فریضے پر زور دیا تھا۔ اس دوران انہوں نے مملکت کی جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی اور مخلوط تقریبات پر تنقید کی تھی۔

انسانی حقوق کے گروپ "قیدیانِ ضمیر" نے ان کی رہائی کی تصدیق کی لیکن بتایا کہ وہ گھر پر نظر بند ہیں اور ٹخنے پر الیکٹرانک مانیٹر پہننے کے پابند ہیں۔

یاد رہے کہ 2022 میں ریاض کی خصوصی اپیل عدالت نے انہیں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی، جو ایک پہلے دی گئی بریت کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے بعد سنائی گئی۔

شیخ صالح آل طالب اپنی خوبصورت قرآن کی تلاوت اور خطبات کی وجہ سے عالمی شہرت رکھتے ہیں اور نظر بندی سے قبل وہ مکہ، ریاض اور دیگر شہروں میں بطور جج خدمات انجام دے چکے ہیں۔

ان کی رہائی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب حالیہ برسوں میں سعودی عرب نے متعدد علما، اساتذہ اور کارکنان کو گرفتار کیا ہے۔ رواں سال کے آغاز میں استاد اسعد بن ناصر الغامدی کو بھی دو سالہ حراست کے بعد رہا کیا گیا تھا۔

فی الحال شیخ صالح آل طالب کی نظر بندی کے دورانیے اور شرائط کے بارے میں کوئی باضابطہ تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

Comments

https://www.dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!