آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستانوں میں سور کے سر اور جانوروں کی باقیات پھینک دی گئی

آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستانوں میں سور کے سر اور جانوروں کی باقیات پھینک دی گئی

یہ واقعہ بونڈی بیچ پر ہونے والی خونریز فائرنگ کے ایک دن بعد پیش آیا
آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستانوں میں سور کے سر اور جانوروں کی باقیات پھینک دی گئی

ویب ڈیسک

|

16 Dec 2025

آسٹریلیا میں سڈنی کے نواحی علاقے ناریلن میں واقع ایک مسلم قبرستان کی بے حرمتی کا افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں قبروں پر سور کے کٹے ہوئے سر اور جانوروں کی باقیات پھینک دی گئیں۔

یہ واقعہ بونڈی بیچ پر ہونے والی خونریز فائرنگ کے ایک دن بعد پیش آیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق ساؤتھ ویسٹ سڈنی کے علاقے ناریلن میں واقع قبرستان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے، جس میں قبروں کے درمیان سور کے سر اور دیگر جانوروں کی باقیات دیکھی جا سکتی ہیں۔

اس واقعے نے مقامی مسلم کمیونٹی میں شدید غم و غصہ پیدا کر دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں رچرڈسن روڈ پر واقع قبرستان کے داخلی راستے پر جانوروں کی باقیات پھینکے جانے کی اطلاع ملی، جس کے بعد پولیس اہلکار فوری طور پر موقع پر پہنچے۔

پولیس نے کئی سور کے سر برآمد کر کے شواہد اکٹھے کیے اور باقاعدہ تفتیش شروع کر دی ہے۔ حکام کے مطابق جانوروں کی باقیات کو ہٹا دیا گیا ہے اور اس واقعے میں ملوث افراد کی شناخت کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس اس پہلو سے بھی تفتیش کر رہی ہے کہ آیا یہ واقعہ نفرت انگیز جرم کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں۔

یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ایک روز قبل بونڈی بیچ پر فائرنگ کے واقعے نے آسٹریلیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ اتوار کی شام دو مسلح افراد، جن میں ایک 50 سالہ شخص اور اس کا 24 سالہ بیٹا شامل تھے، نے ساحلی علاقے میں اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 15 افراد جان سے گئے جبکہ 42 زخمی ہو گئے۔

پولیس کے مطابق حملے کے دوران ایک حملہ آور مارا گیا، جبکہ دوسرا شدید زخمی حالت میں اسپتال میں زیر علاج ہے۔ حکام نے بونڈی بیچ حملے کو دہشت گردی قرار دیا ہے، جس کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔

مسلم رہنماؤں اور سماجی حلقوں نے قبرستان کی بے حرمتی کے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

Comments

https://www.dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!