ہم نے امن منصوبہ تسلیم کرلیا، اگر حماس نے یہ نہ مانا تو اکیلیے ہی اُسے ہمیشہ کیلیے ختم کریں گے، نیتن یاہو

ویب ڈیسک
|
30 Sep 2025
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر کے امن منصوبے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اسے قبول کرلیا لیکن حماس نے تسلیم نہیں کیا تو اب اکیلے جنگ کر کے اس کو ہمیشہ کیلیے ختم کردیں گے۔
وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کے ہمراہ مشترکہ کانفرنس کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ جنگ ختم کرنے اور امریکی امن منصوبے کا پہلا قدم محدود انخلا اور 72 گھنٹوں میں تمام یرغمالیوں کی رہائی ہوگا۔
یاہو نے کہا کہ اس کے بعد ایک بین الاقوامی ادارہ حماس کو غیر مسلح کرنے اور غزہ کو غیر فوجی علاقہ بنانے کی ذمہ داری سنبھالے گا، اگر یہ عمل کامیاب رہا تو جنگ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گی۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ کسی بھی منظور شدہ فورس کے کنٹرول سنبھالنے تک اسرائیلی فورسز غزہ میں رہیں گی۔
اسرائیلی وزیراعظم نے خبردار کیا ہے کہ اگر حماس غزہ امن منصوبہ قبول کرنے کے بعد معاہدے سے پیچھے ہٹی تو پھر اسرائیل اکیلا ہی حماس کا خاتمہ کرکے اپنی جنگ مکمل کرے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کام آسان طریقے سے بھی ہو سکتا ہے اور مشکل طریقے سے بھی، لیکن ہر صورت میں یہ کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم آسان راستہ ترجیح دیتے ہیں مگر مقصد ہر حال میں حاصل ہوگا۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی (پی اے) کو غزہ کی آئندہ حکومت میں کوئی کردار اس وقت تک نہیں دیا جا سکتا جب تک وہ خود میں بنیادی اور حقیقی تبدیلیاں نہ کرلے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ زیادہ تر اسرائیلیوں کو یقین نہیں کہ فلسطین اتھارٹی اپنی پالیسی تبدیل کرے گی لیکن صدر ٹرمپ کا منصوبہ ایک حقیقت پسندانہ راستہ فراہم کرے گا جس کے تحت غزہ کی انتظامیہ نہ تو حماس کے پاس ہوگی اور نہ ہی فلسطینی اتھارٹی کے پاس، بلکہ ان لوگوں کو دی جائے گی جو اسرائیل کے ساتھ حقیقی امن کے خواہش مند ہوں گے۔
Comments
0 comment