غزہ امن معاہدے پر اسلامی ممالک اور نیتن یاہو متفق، ٹرمپ کا حماس کو الٹی میٹم

ویب ڈیسک
|
30 Sep 2025
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا مشرق وسطیٰ میں امن کے ایک تاریخی دن کی گواہ بن رہی ہے۔
صدر ٹرمپ نے بتایا کہ ملاقات میں ایران، تجارت، ابراہیم معاہدے اور غزہ جنگ کے خاتمے پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ "ہم غزہ امن معاہدے کے بہت قریب ہیں اور اس حوالے سے نیتن یاہو کی رضامندی پر ان کا شکر گزار ہوں۔"
ٹرمپ کے مطابق عرب اور اسلامی ممالک نے امن منصوبے کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس کے تحت غزہ کو غیر مسلح کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر حماس نے تجویز قبول کی تو تمام یرغمالیوں کی رہائی فوری طور پر یا 72 گھنٹوں میں ممکن ہوگی۔
امریکی صدر نے اپنی منصوبہ بندی کے خدوخال بیان کرتے ہوئے کہا کہ غزہ سے اسرائیلی افواج کا مرحلہ وار انخلا شامل ہے، جب کہ "بورڈ آف پیس" نامی ایک بین الاقوامی ادارہ قائم کیا جائے گا جس میں ٹونی بلیئر سمیت دیگر عالمی شخصیات شامل ہوں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ نئی حکومت فلسطینی ماہرین اور دنیا بھر کے ماہرین پر مشتمل ہوگی، اور اگر حماس امن معاہدے پر متفق نہ ہوئی تو غزہ میں اسرائیل کو ان کی مکمل حمایت حاصل ہوگی۔
صدر ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ ایران بھی ایک دن ابراہیم معاہدے میں شامل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام نے حماس کے ساتھ سخت زندگی گزاری ہے جبکہ بہت سے فلسطینی پرامن زندگی چاہتے ہیں۔
انہوں نے بعض ممالک کی جانب سے حالیہ دنوں میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے کو "بے وقوفانہ" قرار دیا، تاہم واضح کیا کہ عرب اور مسلم شراکت دار غزہ کے عوام کی مدد کے لیے تیار ہیں۔
آخر میں ٹرمپ نے کہا کہ "اب وقت ہے کہ حماس شرائط قبول کرے۔" انہوں نے قطر کے وزیراعظم کے ساتھ گفتگو کو بھی "بہترین" قرار دیا۔
Comments
0 comment