سینیٹر مشتاق احمد کی اہلیہ کا انکشاف، گرفتاری کے بعد حکومت سے کسی نے رابطہ نہیں کیا

ویب ڈیسک
|
3 Oct 2025
سابق جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کی اہلیہ نے انکشاف کیا ہے کہ اُن کے شوہر کے اغوا کے بعد کسی بھی سرکاری حکومتی نمائندے نے اُن سے رابطہ نہیں کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ سرکاری مدد نہ ملنے کے باعث مشتاق احمد کے حامیوں اور کارکنان کو خود ہی پریس کانفرنسز اور احتجاج کے ذریعے رہائی کے لیے آواز بلند کرنا پڑی۔
یاد رہے کہ مشتاق احمد 50 سے زائد کشتیوں پر مشتمل عالمی "صمود فلوٹیلا" کے ساتھ غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جا رہے تھے۔ بدھ کے روز اسرائیلی فورسز نے غزہ سے تقریباً 70 سمندری میل دور ان کشتیوں کو روک کر تمام سرگرم کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔
مشتاق احمد کی اہلیہ نے کہا کہ اغوا کے ابتدائی اور نہایت اہم اوقات میں حکومتِ پاکستان کی جانب سے نہ کوئی رابطہ کیا گیا اور نہ ہی کوئی مدد فراہم کی گئی۔
اس واقعے کے بعد پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے اور اسرائیل سے گرفتار کارکنان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اُنہیں وزارتِ خارجہ میں درخواست دینا پڑی، سینیٹ میں قرارداد جمع کرائی اور بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی پٹیشن دائر کی گئی، حالانکہ اس میں بھی کئی رکاوٹیں سامنے آئیں۔
دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مشتاق احمد خان، مظہر سعید شاہ، وجاہت احمد، ڈاکٹر اسامہ ریاض، اسماعیل خان، سید عزیز نظامی اور فہد اسحاق سمیت تمام پاکستانیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اپنے شہریوں کی حفاظت، عزت اور باعزت واپسی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
Comments
0 comment