کسی ایک کیوجہ سے دوسرے ملک سے تعلقات خراب نہیں کرسکتے، ڈی جی آئی ایس پی آر

کسی ایک کیوجہ سے دوسرے ملک سے تعلقات خراب نہیں کرسکتے، ڈی جی آئی ایس پی آر

امریکا اور چین سمیت تمام ممالک سے اچھے تعلقات ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر
کسی ایک کیوجہ سے دوسرے ملک سے تعلقات خراب نہیں کرسکتے، ڈی جی آئی ایس پی آر

ویب ڈیسک

|

19 Sep 2025

ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو نہایت اہمیت دیتا ہے اور کسی ایک ملک کے ساتھ تعلقات دوسرے ملک کے تعلقات کی نفی نہیں کرتے۔

جرمن جریدے کو دیے گئے انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ امریکا کے ساتھ تعلقات میں وقت کے ساتھ ساتھ بہتری آئی ہے اور اختلافات کو مؤثر حکمتِ عملی سے سنبھالا گیا ہے۔

انہوں نے صدر ٹرمپ کے کردار کو بھی سراہا جنہوں نے مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے دوران جنگ بندی میں ثالثی کا کردار ادا کیا۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے واضح کیا کہ امریکا کے ساتھ تعلقات انتہائی اہم ہیں، ساتھ ہی چین اور دیگر ممالک کے ساتھ بھی پاکستان کے تعمیری اور اسٹریٹجک تعلقات قائم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انسدادِ دہشت گردی کے شعبے میں پاکستان اور امریکا کے درمیان تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ اس موقع پر انہوں نے امریکا کی جانب سے بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے خودکش ونگ ’’مجید بریگیڈ‘‘ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا۔

افغانستان سے امریکی انخلاء کے بعد چھوڑی جانے والی اسلحہ جات پر بات کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاکستان میں ہونے والے کئی دہشت گرد حملوں میں یہی امریکی ہتھیار استعمال ہوئے ہیں اور ان کے شواہد امریکا سے بھی شیئر کیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایک امریکی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں 7.2 ارب ڈالر مالیت کا فوجی سامان چھوڑا گیا تھا۔

بھارت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مئی میں اگرچہ جنگ بندی عمل میں آئی لیکن تنازعہ بدستور موجود ہے۔ کشمیر مسئلہ ہو، بھارت کی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی ہو یا ہندوتوا انتہا پسندی — پاکستان کا مؤقف ہے کہ یہ مسائل عالمی برادری کی مداخلت سے حل ہونے چاہئیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے الزام لگایا کہ پاکستان میں ہونے والی ہر دہشت گردی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے اور یہ کارروائیاں زیادہ تر افغانستان کی سرزمین سے کی جاتی ہیں۔ ان کے مطابق اس وقت بھارت کے بنیادی ہتھیار تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور بی ایل اے ہیں۔

بلوچستان کے مسائل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے میں شورش نہیں بلکہ دہشت گردی ہے۔ لاپتہ افراد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے کئی دراصل دہشت گرد تنظیموں کا حصہ ہیں، اور متعدد مارے جانے والے شدت پسندوں کو بھی لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ اور پنجاب میں بھی لاپتہ افراد کی تعداد بلوچستان سے زیادہ ہے۔

Comments

https://www.dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!