27ویں آئینی ترمیم میں کیا ہونے جارہا ہے؟

27ویں آئینی ترمیم میں کیا ہونے جارہا ہے؟

حکومت نے پیپلزپارٹی سے حمایت مانگ لی
27ویں آئینی ترمیم میں کیا ہونے جارہا ہے؟

ویب ڈیسک

|

3 Nov 2025

وفاقی حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ساتھ شیئر کردیا ہے اور  منظوری کے لیے حمایت طلب کرلی ہے۔

ذرائع کے مطابق مجوزہ ترمیم کے تحت آئین کے پانچ آرٹیکلز 160 تھری اے، 191 اے، 243، 213 اور 200میں تبدیلیوں کی تجویز دی گئی ہے۔

ان ترامیم کا تعلق مالیاتی اختیارات، عدالتی ڈھانچے اور اہم عہدوں پر تقرریوں سے ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ترمیم کے مسودے میں آرٹیکل 160(3A) میں تبدیلی کے ذریعے صوبوں کے وفاقی محاصل میں طے شدہ حصے کی آئینی ضمانت ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جو این ایف سی ایوارڈ کے نظام پر براہِ راست اثر ڈال سکتی ہے۔

اسی طرح آرٹیکل 191A میں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کی نئی تشکیل کی تجویز دی گئی ہے، جس کے تحت ایک نئی "آئینی عدالت" یا "سپریم آئینی عدالت" قائم کی جا سکتی ہے جو صرف آئینی معاملات کی تشریح کرے گی۔

مجوزہ ترمیم میں آرٹیکل 213 کے تحت چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا طریقہ کار تبدیل کرنے اور آرٹیکل 243 میں ترمیم کے ذریعے افواجِ پاکستان کا کمانڈ مکمل طور پر وفاقی حکومت کے ماتحت کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔

مزید برآں، آرٹیکل 200 میں ہائی کورٹ کے ججز کی منتقلی کے اختیارات سے متعلق ترامیم اور تعلیم و آبادی کی منصوبہ بندی کو دوبارہ وفاق کے دائرہ اختیار میں لانے کی سفارش کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق، حکومت کو توقع ہے کہ پیپلز پارٹی آئینی ترمیم پر پارلیمانی سطح پر حکومت کے ساتھ تعاون کرے گی، تاہم پی پی پی نے مشاورت کے بعد اپنا مؤقف دینے کا عندیہ دیا ہے۔

Comments

https://www.dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!