وزیراعلیٰ سندھ 2 نئے پولیو کیسز سامنے آنے پر برہم

Webdesk
|
30 Sep 2025
کراچی : سندھ کے وزیرِاعلی سید مراد علی شاہ نے صوبے میں دو مزید پولیو کیسز سامنے آنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بدین اور کیماڑی کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران کو معطل کردیا، بدین اور ٹھٹہ کے ڈپٹی کمشنرز کو شوکاز نوٹس جاری کیے اور ماتلی اور میرپور ساکرو کے اسسٹنٹ کمشنرز کو عہدوں سے ہٹا دیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ پولیو ایک معذور کر دینے والی بیماری ہے اور اس کا خاتمہ ہمارا قومی فریضہ ہے جسے ہر ایک کو ایمانداری سے انجام دینا ہوگا۔ غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
وزیراعلی نے یہ بات منگل کو وزیرِاعلی ہاس میں پولیو کے خاتمے سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
اجلاس میں صوبائی وزیرِصحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، وزیرِاعلی کے پرنسپل سیکریٹری رحیم شیخ، سیکریٹری صحت ریحان بلوچ، ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر ارشاد سوڈھڑ اور دیگر متعلقہ افسران شریک تھے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ حیدرآباد، بدین اور ٹھٹہ سے سامنے آنے والے تمام نئے کیسزحیدرآباد ڈویژن کے اندر ہیں۔ وزیرِصحت نے کہا کہ حالیہ ویکسینیشن مہم میں 98 فیصد سے زائد کوریج کے باوجود وائرس کمزور بچوں کو تلاش کرکے مفلوج کر رہا ہے۔
وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ صوبے میں اب تک پولیو کے 9 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں بدین کے 3، ٹھٹہ کے 2 اور حیدرآباد، لاڑکانہ، قمبر اور عمرکوٹ کے ایک ایک کیس شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بدین کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر ڈاکٹر انجم علی سومرو اور کیماڑی کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر ڈاکٹر ولی محمد راہموں کو معطل کرنے، بدین اور ٹھٹہ کے ڈپٹی کمشنرز کو شوکاز نوٹس جاری کرنے اور ماتلی و میرپور ساکرو کے اسسٹنٹ کمشنرز کو ناقص کارکردگی پر عہدوں سے ہٹانے کے احکامات جاری کیے۔
ان احکامات کی توثیق چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ نے کی۔وزیراعلی مراد علی شاہ نے کہا کہ ہماری مہمات اکثریت تک پہنچ رہی ہیں لیکن پولیو کا خاتمہ ہر آخری بچے کے تحفظ کے بغیر ممکن نہیں۔
صوبائی وزیرِ صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ وائرس انتہائی موقع پرست ہے اور معمولی خلا سے فائدہ اٹھا لیتا ہے اس لیے حکمتِ عملی اب اس بات پر مرکوز ہوگی کہ رہ جانے والے بچوں کو لازما تلاش کرکے ویکسین دی جائے۔
Comments
0 comment