کراچی، آنکھ کی معذوری کے باوجود محنت کرنے والے باہمت بزرگ

کراچی، آنکھ کی معذوری کے باوجود محنت کرنے والے باہمت بزرگ

جاوید ماڑی پور کے رہائشی اور 80 سال کے ہیں جو دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلانے کو معیوب سمجھتے ہیں

ویب ڈیسک

|

29 Jul 2025

https://www.facebook.com/StoriesDialogue/videos/770373995336313

کراچی کے علاقے ماڑی پور کے 80 سالہ رہائشی عزم و ہمت کی داستان ہیں، جو کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے کے بجائے محنت کرنے کو ترجیح دیتے اور اپنے گھر والوں کا پیٹ پالتے ہیں۔

ڈائیلاگ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے بزرگ جاوید نے بتایا کہ اُن کی تاریخ پیدائش 1945 ہے اور وہ ماڑی پور کے رہائشی ہیں۔ 

انہوں نے بتایا کہ میرے پاس وسائل نہیں اس لیے روزانہ ماڑی پور سے پیدل آتا ہوں اور پھر رات کو تین بجے گھر جاتا ہوں، یہ ہوائی روزی ہے کبھی کوئی کھلونے خرید لیتا ہے اور کبھی ایسے ہی گھر جانا پڑتا ہے۔

جاوید کا کہنا تھا کہ کیماڑی میں زہریلی گیس کے کنٹینر کی وجہ سے بیٹے کی آنکھیں ضائع ہوگئیں جبکہ میری بھی ایک آنکھ کی بینائی متاثر ہوئی، اُس کے باوجود میں نے اپنی عمر یا معذوری کو کمزری نہیں بنایا۔

اُن کے مطابق میں صبح دس بجے گھر سے نکلتا ہوں اور پھر ایک بجے پاکستان چوک، اس کے بعد رات کو یہاں اور پھر تین بجے تک گھر پہنچتا ہوں۔

جاوید نے کہا کہ وہ کسی کے آگے ہاتھ پھیلانا یا مانگنے پسند نہیں کرتے کیونکہ اس کا سوال پیدا نہیں ہوتا، دینے والی اللہ کی ذات ہے اور اُس نے محنت کرنے کا حکم دیا ہے۔

پُرعزم اور جواں ہمت بزرگ نے کہا کہ اللہ نے چلنے کیلیے پاؤں اور سوجنے کیلیے دماغ دیا ہوا ہے، اس کے باوجود میں مفت دسترخوان پر بیٹھ کر پر روٹی کھاؤ تو اچھا لگے گا؟ 

اُن کا کہنا تھا کہ انسان کو ہمت نہیں ہارنی چاہیے کیونکہ جو ہارتا ہے پھر وہ کام سے جاتا ہے، اس حالت کے باجود میری ہمت جواں ہے اور اللہ ہی میری مدد کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اللہ سے مانگتا ہوں کیونکہ کوئی بھی بندہ آپ کو ایک دن پیسے دے گا اور پھر اگلے دن انکار کرے گا اس کے علاوہ وہ سب کے سامنے رسوا علیحدہ کرےگا۔

جاوید کے مطابق وہ بولٹن مارکیٹ سے بچوں کے کھلونے اور دیگر سامان خرید کر اسے فروخت کر کے گزر بسر کرتے ہیں۔

 

Comments

https://www.dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!