بیت الخلا میں موبائل کا استعمال بواسیر سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے

بیت الخلا میں موبائل کا استعمال بواسیر سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی حالیہ تحقیق میں سامنے آئی ہے
بیت الخلا میں موبائل کا استعمال بواسیر سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے

ویب ڈیسک

|

29 Aug 2024

آج کے ڈیجیٹل دور میں بہت سے لوگوں کے لیے ٹوائلٹ میں اپنے اسمارٹ فونز کا استعمال کرنا ایک عام عادت بن چکی ہے، لیکن یہ بظاہر بے ضرر عمل جسمانی اور دماغی صحت دونوں پر سنگین منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ٹوائلٹ میں فون لے جانے سے صحت کے کئی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں  اور اسکیوجہ سے کسی بھی شخص کو بواسیر کا مرض لاحق ہوسکتا ہے۔

جراثیم اور بیماریاں:

ماہرین کے مطابق ٹوائلٹ سے نکلنے کے بعد بھی فون جراثیم کو ساتھ لے جا سکتا ہے، جو پھر دیگر لوگوں اور جگہوں پر منتقل ہوسکتا ہے اور اس سے ہیضے اور آنتوں کی بیماریوں کا خطرہ ہوسکتا ہے۔

قبض کے خطرات

ٹوائلٹ میں موبائل فون کا استعمال قبض کا باعث بن سکتا ہے کیونکہ یہ عادت جسم کو زیادہ دیر تک ٹوائلٹ میں رہنے کا عادی بنا دیتی ہے۔

وقت گزرنے کے ساتھ، بیت الخلا میں بہت زیادہ وقت گزارنا ہماری توجہ اپنے فون پر مرکوز رکھتا ہے، جس سے جسم کے آنتوں کے افعال متاثر ہوتے ہیں اور قبض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

دماغی صحت کے خدشات:

فون پر ویڈیوز اور معلومات تک رسائی سے مسلسل ذہنی محرک دماغ کو مسلسل متحرک رکھتے ہوئے تناؤ کی سطح کو بڑھا سکتا ہے۔

بواسیر اور پیشاب کی نالی کی سوزش:

بیت الخلا میں زیادہ وقت گزارنے سے بواسیر جیسی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ جسم کے نچلے حصے پر دباؤ کی وجہ سے نہ صرف بواسیر ہوتا ہے بلکہ پیشاب کی نالی میں سوزش بھی ہوجاتی ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جرائد میں شائع ہونے والی تفصیلات پر مبنی ہے۔ قارئین اس سلسلے میں اپنے معالج سے ضرور مشورہ کریں۔

 

Comments

https://www.dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!