30 لاکھ والدین کا لڑکیوں کو ایچ پی وی ویکسین لگوانے سے انکار

ویب ڈیسک
|
27 Sep 2025
پاکستان میں لڑکیوں کو سروائیکل کینسر سے بچانے کے لیے پہلی بار ایچ پی وی ویکسین مہم شروع کی گئی، تاہم مہم کے ابتدائی نو دنوں میں 30 لاکھ 40 ہزار سے زائد والدین نے اپنی بچیوں کو ویکسین لگوانے سے انکار کردیا۔
15 ستمبر کو شروع ہونے والی اس مہم کا مقصد 9 سے 14 سال کی عمر کی 1 کروڑ 30 لاکھ بچیوں کو سنگل ڈوز ایچ پی وی ویکسین فراہم کرنا تھا۔ یہ مہم پنجاب، سندھ، اسلام آباد اور آزاد جموں و کشمیر میں چلائی گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ انکار پنجاب میں ریکارڈ کیا گیا جہاں 21 لاکھ 95 ہزار سے زائد والدین نے ویکسین لگوانے سے منع کیا۔ سندھ میں 6 لاکھ 59 ہزار، آزاد کشمیر میں ایک لاکھ 27 ہزار جبکہ اسلام آباد میں 58 ہزار والدین نے انکار کیا۔
محکمہ صحت کے مطابق اس مرحلے میں 1 کروڑ 17 لاکھ سے زائد بچیوں کو ویکسین دینے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
ماہرین صحت نے ویکسین کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام مستقبل میں سروائیکل کینسر کی شرح کم کرنے میں نہایت مؤثر ثابت ہوگا۔ عالمی ادارہ صحت کی ڈاکٹر روزینہ خالد کے مطابق پاکستان میں خواتین میں یہ کینسر بریسٹ کینسر کے بعد دوسرا سب سے عام اور زیادہ شرح اموات کا سبب بننے والا مرض ہے، اس لیے نوعمر بچیوں کو ویکسین لگوانا انتہائی ضروری ہے۔
Comments
0 comment