انگور بڑھاپے کی رفتار سست کرنے میں انتہائی اہم قرار

Webdesk
|
21 Sep 2025
نیویارک: انگور کے طبی اور کاسمیٹک فوائد کوئی نئی بات نہیں، یہ پھل صدیوں سے مختلف بیماریوں کے علاج میں استعمال ہوتا رہا ہے، جس میں جگر اور گردوں کے امراض کے ساتھ ساتھ ڈپریشن بھی شامل ہے۔
پانی، پوٹاشیئم اور متعدد وٹامنز خصوصا وٹامن اے اور وٹامن کے سے بھرپور یہ پھل ناصرف طب اور کاسمیٹک مصنوعات میں استعمال کیا جاتا ہے بلکہ وزن کم کرنے اور متوازن غذا میں بھی اس کی خاص اہمیت ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق روزانہ تھوڑی مقدار میں انگور کھانے سے جسم سے فاسد مادے خارج ہوتے ہیں، اس کے اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلامیٹری اجزا جسم کو نقصان دہ اثرات سے محفوظ رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
150 گرام انگور میں صرف 100 کیلوریز اور 10 گرام کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں، اس میں نہ چکنائی ہے نہ پروٹین، اس لیے یہ ڈائٹ پلان پر عمل کرنے والوں کے لیے موزوں ہے، البتہ زیادہ مقدار میں کھانے سے پرہیز ضروری ہے۔
امریکی جریدہ میڈیکل نیوز ٹوڈے کے مطابق انگور میں موجود پولی فینولز کینسر پیدا کرنے والے ٹیومرز کی افزائش کو سست یا روک سکتے ہیں۔
یہ جگر، معدہ، چھاتی اور آنتوں کے کینسر کے علاوہ خون اور جِلد کے سرطان میں بھی معاون ثابت ہو سکتے ہیں، سرخ انگور میں موجود ریسویراٹرول ایک طاقتور اینٹی انفلامیٹری جز ہے، جسے اینٹی کینسر ڈائٹ میں اہم سمجھا جاتا ہے۔
لیبارٹری تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ پولی فینولز خون میں خراب کولیسٹرول (LDL) کے اثرات کو کم کرتے ہیں اور شریانوں کو سخت ہونے سے بچاتے ہیں، پوٹاشیئم کی زیادہ اور سوڈیم کی کم مقدار دل کی صحت اور بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے میں مددگار ہے۔
پانی اور فائبر کی موجودگی قبض سے نجات دلاتی ہے، 2013 کی ایک تحقیق کے مطابق جو افراد ہفتے میں 3 بار انگور، بلیک بیریز، سیب اور ناشپاتی کھاتے ہیں، ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ 7 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ ریسویراٹرول آنکھوں کے کئی امراض مثلا گلوکوما، موتیا اور عمر رسیدگی کے باعث بینائی کی کمزوری سے بچا فراہم کرتا ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق انگور جِلد کے خلیوں کو صاف کرتے اور چہرے پر نکھار لاتے ہیں، یہی نہیں انگور کی اینٹی انفلامیٹری خصوصیات مہاسوں اور جِلدی جلن کو کم کرنے میں بھی معاون ہیں۔
Comments
0 comment