گوادر کے ساحل پر نایاب آبی مخلوق مردہ حالت میں برآمد

گوادر کے ساحل پر نایاب آبی مخلوق مردہ حالت میں برآمد

6 میں سے3 ڈولفنز گوادر کے اسی مغربی ساحل پر مردہ حالت میں پائی گئی
گوادر کے ساحل پر نایاب آبی مخلوق مردہ حالت میں برآمد

ویب ڈیسک

|

19 Feb 2024

گوادر کے مغربی ساحل پر ماہی گیری جال میں پھنسی فن لیس پورپوز  ڈولفن مردہ پائی گئی۔

ڈبلیو ڈبلیو ایف کے تیکنیکی مشیر معظم خان کے مطابق مردہ پائی گئی ڈولفن انڈو پیسفک فن لیس پورپوز نسل کی ہے،پاکستان میں رواں سال کا پہلا کیس ہے جبکہ  سال 2023 میں 6 ڈولفن جال میں پھنس کر مرچکی ہیں،6 میں سے3 ڈولفنز گوادر کے اسی  مغربی ساحل پر مردہ حالت میں پائی گئی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہ پور پوز گلنیٹ میں الجھنے کی وجہ سے مری جو کیٹ فش، چھوٹی کروکرزدیگر نچلی مچھلیوں کو پکڑنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

معظم خان کے مطابق مذکورہ نسل کی یہ ڈولفن ساحل کے قریب پائی جاتی ہیں اس لئے اکثر جال میں پھنس جاتی ہیں،ڈولفنز، پورپوز،وہیلز کو پاکستان میں ماہی گیری کےدوران تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے، یہ نسل خطرہ سے دوچار ہے اور پاکستان میں ان کی تعداد کم ہورہی ہے۔

معظم خان کا مزید کہنا ہے کہ اس نسل کی مچھلی نرم یا ریتلی علاقوں میں رہتی ہے جس میں ساحلی پانی خلیج اور مینگروو کی دلدل شامل ہیں،اگرچہ بہت عام نہیں لیکن یہ پورپوز دریائے سندھ کے ڈیلٹا سمیت پاکستان کے تقریباً تمام ساحلی پٹی پر پائے جاتے ہیں،دیگر ڈالفن اور وہیل کے برعکس، ان چھوٹے سیٹاسین میں ڈورسل پنکھ کی کمی ہوتی ہے۔

’ان کی خوراک میں مچھلیوں، کیکڑوں، کیکڑے، آکٹوپس، سکویڈ اور کٹل فش پر مشتمل ہے،چونکہ یہ ساحل کے قریب رہتے ہیں، اس لیے اکثر ماہی گیری کے جال میں پھنس جاتے ہیں‘۔

Comments

https://www.dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!