پاکستان میں رواں سال شدید سردی پڑنے کا امکان، دہائیوں کا ریکارڈ ٹوٹ جائے گا

پاکستان میں رواں سال شدید سردی پڑنے کا امکان، دہائیوں کا ریکارڈ ٹوٹ جائے گا

عالمی ادارے نے پیش گوئی کردی ہے
پاکستان میں رواں سال شدید سردی پڑنے کا امکان، دہائیوں کا ریکارڈ ٹوٹ جائے گا

ویب ڈیسک

|

14 Oct 2025

پاکستان میں اس سال کئی دہائیوں کے بعد موسم شدید ترین ہونے سے متعلق وارننگ جاری کی گئی ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ صورتحال بحرالکاہل میں بننے والے لا نینا (La Niña) موسمی نظام کے سبب پیدا ہوگی، جو پہلے سے سیلاب زدہ اور وسائل کی کمی کا شکار علاقوں کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتی ہے۔

اقوامِ متحدہ کے ادارہ اوچا (OCHA) اور اس کے شراکت داروں پر مشتمل انٹرسیکٹر کوآرڈینیشن گروپ (ISCG) کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، معمول سے زیادہ سرد موسم کا سب سے زیادہ اثر خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور دیگر پہاڑی علاقوں میں موجود کمزور اور پسماندہ گھرانوں پر پڑے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لا نینا ایک ایسا موسمی عمل ہے جس میں بحرالکاہل کے سطحی درجہ حرارت معمول سے کم ہوجاتے ہیں، جس کے نتیجے میں دنیا بھر میں غیر متوقع موسمی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ 

اس سال یہ تبدیلیاں پاکستان کے لیے خاص طور پر نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں، کیونکہ ملک کے کئی علاقے اب بھی تباہ کن مون سون بارشوں کے اثرات سے نہیں سنبھل سکے۔

اکتوبر کے موسمی جائزے میں کہا گیا ہے کہ ال نینو سدرن آسیلیشن (ENSO) اور انڈین اوشن ڈائپول (IOD) کے منفی رجحانات پاکستان کے موسم پر اثر انداز ہوں گے۔ شمالی علاقوں بشمول پنجاب، خیبر پختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بارشیں معمول سے کم جبکہ جنوبی علاقوں جیسے سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں اوسط درجے کی بارشوں کا امکان ہے۔

رپورٹ میں ممکنہ خطرات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ خریف فصلوں کی کٹائی میں تعطل، ڈینگی کے پھیلاؤ کا خطرہ، شمالی علاقوں میں گلیشیئر جھیلوں کے پھٹنے کے واقعات (Glacial Lake Outburst Floods) اور دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں کمی جیسے مسائل سامنے آسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ فضائی آلودگی میں اضافے اور مویشیوں کی خوراک و صحت پر منفی اثرات کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق انسانی ہمدردی پر مبنی امدادی سرگرمیوں میں کمی دیکھی جا رہی ہے، کیونکہ ہنگامی امداد کے لیے فراہم کیے گئے وسائل بڑی حد تک ختم ہو چکے ہیں۔ اس موقع پر عالمی اداروں نے مالی امداد کی نئی اپیل کی ہے تاکہ متاثرہ آبادیوں کو سردیوں میں ضروری سہولیات فراہم کی جاسکیں۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو ملک کے سیلاب زدہ اور پسماندہ علاقے شدید سردی اور ماحولیاتی دباؤ کے باعث مزید مشکلات سے دوچار ہو سکتے ہیں۔

Comments

https://www.dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!