استور: بس دریا میں گرنے کے واقعے میں تمام 26 باراتی جاں بحق، دلہن بچ گئی

استور: بس دریا میں گرنے کے واقعے میں تمام 26 باراتی جاں بحق، دلہن بچ گئی

باراتیوں کی کوسٹر تیز رفتاری کے باعث ڈرائیور سے بے قابو ہو کر تھلیچی پل کے قریب سے دریا میں جا گری ۔
استور: بس دریا میں گرنے کے واقعے میں تمام 26 باراتی جاں بحق، دلہن بچ گئی

Webdesk

|

12 Nov 2024

گلگت بلتستان کے ضلع استور سے چکوال آنے والی باراتیوں کی کوسٹر تھلیچی کے مقام پر بے قابو ہو کر دریا میں جا گری،چھبیس افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ صرف دلہن زخمی حالت میں بچ گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر استور کے مطابق منگل کی دوپہر ایک بجے استور کے علاقہ پریشنگ سے چکوال جانے والی باراتیوں کی کوسٹر تیز رفتاری کے باعث ڈرائیور سے بے قابو ہو کر تھلیچی پل کے قریب سے دریا میں جا گری ۔

 کوسٹر میں کل ستائیس افراد سوار تھے جن میں سے صرف دلہن ملائکہ دختر رسول خان زندہ بچی ہے، باقی چھبیس افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جن میں سے چودہ کی نعشیں نکال کر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال استور پہنچا دی گئی ہیں جبکہ باقی بارہ لاپتہ افراد کو ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو کی تین ٹیمیں، دو کشتیاں اور مقامی غوطہ خوررات تک دریائے سندھ میں تلاش کرتے رہے۔

نعشوں کی تلاش کے لئے ریسکیو آپریشن آج بھی جاری رہے گا جس کے لئے پاک بحریہ کی ٹیموں کو بھی بلایا جا سکتا ہے۔

مقامی انتظامیہ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں ظفر اقبال ولد غلام نبی، ضیا الدین ولد رسول خان، شمس الدین ولد عبد الوھاب، روبینہ زوجہ ضیا الدین، قونین ولد محمد حسین، ناہید دختر عبدالوہاب، محمد شاہ ولد جعفر خان، طاہر ولد جعفر خان، کلثوم دختر غلام عباس، چار سالہ بچہ ولد ضیا الدین اور ایک نامعلوم خاتون کا تعلق پریشنگ سے ہے جبکہ کاملہ دختر فقیر محمد سکنہ پکورہ اورچکوال سے تعلق رکھنے والی دولہا کی خالہ زاد بہن شامل ہیں۔

ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو کی کرین نے کوسٹرکو دریا سے نکال لیاہے۔

Comments

https://www.dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!