مقتولین کی شناخت مینا، عائشہ، دانیہ کے نام سے ہوئی ہے۔
ملزم نے خاتون کے شوہر اور رشتے داروں کو بھی تصاویر بھیجی تھیں
واقعہ گزشتہ ماہ 4 اگست کو صبح پونے آٹھ بجے سے سوا بارہ بجے کے درمیان پیش آیا تھا
دونوں مزدوری کا کام کرتے ہیں اور متوفیہ کے قریبی رشتہ دار ہیں
بچی کو تشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اس کی حالت تشویشناک ہے۔
ملزم قتل کرنے کے بعد جائے وقوع سے فرار ہو گیا
پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کی عمریں 23 سے25 برس کے درمیان ہیں
بلوچستان کے راستے ملزمان جارہے تھے
گرفتار ملزم کے خلاف تھانہ جمشید کو اٹر میں اغوا برائے تاوان کا مقدمہ درج ہے۔
پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا
سرکاری ادارے نے پریشان کن اعداد و شمار جاری کردیے
ایک بار ٹیچر نے اسقاط حمل کی گولیاں لا کر دیں، مقدمہ درج
ملزمان بچی کو زخمی حالت میں ہاتھ پاؤں باندھ کر پھینک گئے تھے، اسپتال منتقل
نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا، 5 اور 6 ستمبر کو چھٹی ہوگی
جج مِرزا توصیف احمد نے وین ڈرائیور کا پک اینڈ ڈراپ کے دوران کمسن بچی سے نازیبا حرکت کرنے کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔
پولیس نے سرچ آپریشن کرتے ہوئے متعدد کو گرفتار کرلیا ہے