گزشتہ روز کراچی کے علاقے گلشن اقبال 13 ڈی میں پولیس موبائل میں آئے سادہ لباس افراد نے پان کے کیبن میں لوٹ مار کی اور فرار ہوگئے تھے
اورنگی اور سرجانی میں تشدد سے دو ڈکیت ہلاک ہو
پولیس نے واقعے کو پرانا گھریلو شاخسانہ قرار دے دیا
پکڑے جانے والوں میں ظفر، شاہ مراد، پھنو، قادر بخش، سعید احمد اور عثمان نامی افراد شامل ہیں۔
خبیب الرحمان نامی شخص نے اپنے سوتیلے بیٹے کو چند روز قبل تشدد کا نشانہ بنایا تھا
واقعہ گلشن غازی سعید آباد میں پیش ایا، ایک ڈکیت زخمی حالت میں گرفتار
ملزمان داتا دربار سے بچوں کو لے جاکر 500، 1000 روپے میں بدفعلی کرواتے تھے
متاثرہ لڑکی کی بہن نے مقدمہ درج کرایا ہے کہ اسکول پرنسپل واٹس اپ پر میری بہن کو نامناسب پیغامات بھیجتا تھا۔
پولیس نے شہر میں ڈکیتی بڑھنے کی وجوہات مہنگائی کو قرار دیا ہے
اسد رضا نے بتایا کہ اہلکاروں نے ملزمان کا تعاقب کیا تو انہوں نے اہلکاروں پر فائرنگ شروع کردی۔
ڈکیت کا ساتھی تین روز پہلے شہری کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا تھا
ایس ایس پی انویسٹی گیشن اظہر جاوید کے مطابق قتل کی یہ واردات جائیداد کے تنازع پر ہوئی ہے۔
خاتون نے 9 ماہ قبل کورٹ میرج کی تھی
60 بچوں کو ریسکیو کر کے دوسرے وارڈ میں منتقل کردیا گیا
پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا، میڈیکل میں زیادتی ثابت
ملزم نے ویڈیو بنا کر ڈیڑھ ماہ تک بلیک میل کیا اور پھر خواہش پوری نہ کرنے پر ویڈیو وائرل کردیں
مقتول صمد کی عمر 17 سال ہے جس کی گدھا گاڑی کھڑی کرنے کے معاملے پر تلخ کلامی ہوئی تھی
پولیس اور فورسز کی مظاہرین سے جھڑپیں، حالات کشیدہ،
ملزم نے سیفی لین میں خان محمد عرف بھائی جان کے گھر پر فائرنگ کا اعتراف کیا۔