• پاکستان میں سیلاب 2025

  • 17:09 PM

    سیلاب کے اثرات، دریائے سندھ میں طغیانی سے کئی دیہات زیر آب


  • 17:44 PM

    سندھ کے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، سکھر اور کوٹری بیراج پر خطرے کی گھنٹی


  • 02:59 AM

    سندھ میں سیلابی ریلے سے تباہی


  • 23:44 PM

    جنوبی پنجاب میں سیلابی صورت حال


  • 23:05 PM

    کراچی میں مزید بارشیں ہوں گے؟ محکمہ موسمیات نے بتادیا


  • 22:21 PM

    کراچی میں بارش، کل اسکول کھلنے سے متعلق اہم اعلان


  • 22:17 PM

    کراچی سیلابی ریلے میں ہائی روف بہہ گئی، چار لاشیں برآمد، متعدد لاپتہ


  • 22:12 PM

    کراچی میں صبح سے اب تک کس علاقے میں کتنی بارش ہوئی؟


  • 20:07 PM

    وزیراعظم نے کلائیمیٹ ایمرجنسی اور زرعی ایمرجنسی کے نفاذ کی اصولی منظوری دے دی


  • 19:11 PM

    گڈاپ ٹاؤن ندی میں 7 افراد ڈوب گئے، 4 کی لاشیں برآمد


  • 17:39 PM

    سیلاب کے باعث اموات میں مزید اضافہ، ہزاروں مویشی بھی ہلاک


  • 01:10 AM

    ڈیپ ڈپریشن سسٹم برقرار، کراچی میں آج دن بڑھنے کے ساتھ بارشوں اور اربن فلڈنگ کی پیشگوئی


  • 01:07 AM

    پنجاب میں طوفانی بارشوں کا الرٹ جاری


  • 17:30 PM

    سیلاب اور بارشوں سے اموات کی تعداد مزید بڑھ گئی


  • 22:23 PM

    دریائے راوی، ہیڈ سدھنائی کے مقام پر ایک بار پھر پانی کی سطح بلند، ہائی الرٹ


  • 18:24 PM

    کراچی میں بارش اور اربن فلڈنگ کا امکان، الرٹ جاری


  • 18:19 PM

    بھارت نے مزید پانی چھوڑ دیا، جلالپور میں اونچے درجے کا سیلاب، پاک فوج طلب


  • 23:00 PM

    سندھ میں سیلاب کا خطرہ، لاکھوں افراد اور مویشیوں کا انخلا


  • 21:26 PM

    سیلاب اور بارشیں، مرنے والوں کی تعداد 900 سے متجاوز


  • 18:07 PM

    پنجاب میں سیلاب سے 50 شہری جاں بحق


  • 10:32 AM

    پنجاب میں سیلاب سے اب تک کتنی اموات ہوئیں؟


  • 15:56 PM

    بھارت نے مزید پانی چھوڑ دیا، ملتان سمیت دیگر علاقے سیلاب میں ڈوبنے کا خدشہ


  • 22:57 PM

    سیلابی صورت حال، اگلے 24 گھنٹوں میں ملتان ڈوبنے کا خدشہ


  • 18:14 PM

    بھارت نے بغیر اطلاع کے 8 لاکھ کیوسک پانی چھوڑ دیا، پنجاب میں بڑے سیلاب کا خدشہ


  • 18:08 PM

    پنجاب میں سیلاب سے 33 افراد جاں بحق، سیکڑوں مویشی ہلاک


  • 18:05 PM

    پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے 30 اموات، 15 ہزار سے زائد متاثر


  • 11:34 AM

    ستلج راوی اور چناب میں اونچے درجے کا سیلاب


  • 17:31 PM

    بھارت نے مقبوضہ کشمیر سے بھی دریا میں پانی چھوڑ دیا، آزاد کشمیر میں ریلہ داخل


  • 17:12 PM

    کرتار پور سے سیلابی پانی کی نکاسی کردی گئی


  • 09:37 AM

    راوی، چناب اور ستلج میں غیر معمولی سیلاب، کئی دیہات زیر آب، پانی وزیر آباد شہر میں بھی داخل


  • 18:23 PM

    ہندوستان سے آنے والے سیلابی پانی میں لاشیں بھی بہہ کر آئیں،خواجہ آصف کا انکشاف


  • 17:58 PM

    پی ایم ڈی اور این ڈی ایم اے کی سیلاب کی نئی ایڈوائزری: سندھ کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت


  • 21:06 PM

    بھارت کی آبی جارحیت کا سلسلہ جاری، دریائے ستلج اور راوی میں سیلابی صورتحال


  • 20:38 PM

    سیلاب کا خطرہ، چوبیس گھنٹے میں دوسری بار بھارت کا پاکستان سے رابطہ


  • 12:39 PM

    بھارت کا دریا میں پانی کھولنے کا فیصلہ ، پاکستان کو سیلاب کے خطرے سے آگاہ کردیا


18 hours ago

سیلاب کے اثرات، دریائے سندھ میں طغیانی سے کئی دیہات زیر آب

پچاس سے زائد گاؤں زیر آب آگئے جبکہ فصلیں بھی تباہ ہوگئیں

دادو: مہڑ کے مقام پر دریائے سندھ میں اونچے درجے کے سیلاب کے باعث 50 سے زائد دیہات ڈوب گئے، جس سے مکانات، دکانیں اور کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں۔

اطلاعات کے مطابق سجاول کے کچے کے علاقے کے متعدد دیہات بھی زیرِ آب آ گئے ہیں، جہاں لوگ محفوظ مقامات پر نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ادھر کوٹری بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا جہاں سے 3 لاکھ 64 ہزار کیوسک پانی کی روانی انڈس ڈیلٹا کی جانب جاری ہے۔

سیلاب سے بے گھر ہونے والے متاثرین نے سندھ حکومت سے فوری طور پر راشن اور بنیادی ضروریات کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب بہاولپور کے علاقے ترندا محمد پناہ میں جنپور شمس کینال میں 10 فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں ڈوب گئیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ حکام کو بروقت اطلاع دینے کے باوجود کسی نے شگاف پُر کرنے کا انتظام نہیں کیا۔

رہائشیوں نے ڈپٹی کمشنر سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر صورتحال کا نوٹس لیں۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ترندا محمد پناہ کے نواحی علاقے دو ہفتے سے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، سڑکیں بھی زیرِ آب آنے کے باعث لوگوں کا گھروں کو لوٹنا مشکل ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی طرف سے کوئی مدد نہ ملنے کے باعث وہ خود ہی واپس گھروں کو جا رہے ہیں۔

مقامی لوگوں نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ زیرِ آب سڑک پر فلائی اوور تعمیر کیا جائے تاکہ آئندہ ایسی صورتحال میں آمد و رفت متاثر نہ ہو۔

اسی طرح جنوبی پنجاب اور سندھ کے دیگر حصوں کی طرح رحیم یار خان کے قریب لیاقت پور میں بھی سیلاب نے تباہی مچائی ہے جہاں لوگ اپنے گھروں، فصلوں اور سامان سے محروم ہو گئے ہیں۔

5 days ago

سندھ کے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، سکھر اور کوٹری بیراج پر خطرے کی گھنٹی

این ڈی ایم اے نے عوام کو خبردار کر دیا

نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق سکھر بیراج پر 5 لاکھ 71 ہزار کیوسک پانی کے ساتھ اونچے درجے کی سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، جبکہ کوٹری بیراج پر درمیانے درجے کا بہاؤ موجود ہے جس میں آئندہ سیلاب کا خدشہ ہے۔

این ڈی ایم اے نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ تیز بہاؤ کی صورت میں پلوں اور ڈوبی سڑکوں سے گزرنے سے گریز کریں اور سرکاری اعلانات پر مکمل عمل کریں۔

1 week ago

سندھ میں سیلابی ریلے سے تباہی

سیلاب کیوجہ سے کئی علاقے زیر آب، سیکڑوں لوگ بے گھر، کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور

سندھ کے ضلع جام شورو کے پہاڑی نالوں سے آنے والے تیز ریلے بولاخان اور قریبی علاقوں میں تباہی مچا دی جس کیوجہ سے کئی دیہات پانی میں ڈوب گئے، گھروں کا سامان بہہ گیا۔

شدید بارشوں کے بعد بجلی اور گیس کا نظام بھی بیٹھ گیا، جس سے روزمرہ زندگی بری طرح متاثر ہوئی۔ لوگ اپنے بچوں اور سامان کو لے کر محفوظ جگہوں کی تلاش میں نکل پڑے ہیں۔

نوشہرو فیروز میں ایک کشتی حادثے کے نتیجے میں 5 افراد کو مقامی افراد نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے بچالیا، تاہم دریائے سندھ کے کنارے کئی مقامات پر خطرہ بدستور منڈلا رہا ہے۔

سیہون اور لاڑکانہ کے درمیان کچے کے علاقے بھی زیرِ آب آچکے ہیں۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے گڈو بیراج اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کردیا ہے اور متعلقہ اداروں کو فوری اقدامات کی ہدایت دی گئی ہے۔

1 week ago

جنوبی پنجاب میں سیلابی صورت حال

پی ڈی ایم اے الرٹ، ٹیمیں متحرک

بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑنے اور دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ برقرار رہنے سے جنوبی پنجاب میں سیلابی صورتحال تشویشناک ہو گئی ہے۔

اس صورتحال کے پیش نظر، وزارت آبی وسائل نے تمام متعلقہ اداروں کو ہنگامی الرٹ جاری کر دیا ہے۔

بھارتی ہائی کمیشن نے ہریکے اور فیروز پور کے مقامات پر اونچے درجے کے سیلاب سے آگاہ کیا ہے۔ اس وقت گنڈا سنگھ والا میں 2 لاکھ 30 ہزار کیوسک پانی بہہ رہا ہے۔

ملتان کے قریب شیر شاہ بند پر پانی کا بہاؤ برقرار ہے، تاہم آئندہ 24 گھنٹوں میں پانی کی سطح میں کمی کا امکان ہے۔ جلالپور پیر والا میں صورتحال ابھی بھی خطرناک ہے، جہاں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

ہیڈ پنجند کے مقام پر 4 لاکھ 75 ہزار کیوسک پانی کے بہاؤ کے ساتھ انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق، مون سون بارشوں کی شدت میں کمی آئی ہے اور اب دریاؤں کے بالائی علاقوں میں مزید بارش کا امکان نہیں ہے۔

ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ مون سون کا دسواں اسپیل ختم ہو چکا ہے اور آئندہ ہفتے بڑی بارش کی توقع نہیں۔

 

1 week ago

کراچی میں مزید بارشیں ہوں گے؟ محکمہ موسمیات نے بتادیا

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران، سرجانی ٹاؤن میں سب سے زیادہ بارش 149 ملی میٹر بارش ہوئی

کراچی میں موسلادھار بارشیں برسانے والا مون سون کا نظام کمزور ہو کر ہوا کے دباؤ میں تبدیل ہونے کے بعد کراچی سے بلوچستان کی طرف منتقل ہو گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق، شہر میں اب موسلادھار بارشوں کا امکان ختم ہو گیا ہے اور آج (جمعرات) صرف ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران، سرجانی ٹاؤن میں سب سے زیادہ بارش 149 ملی میٹر جبکہ بدھ کے روز ڈی ایچ اے فیز 2 میں 32.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

بدھ کے روز، کراچی میں زیادہ تر وقت آسمان جزوی یا مکمل طور پر ابر آلود رہا اور مختلف علاقوں میں بوندا باندی اور ہلکی پھوار کا سلسلہ جاری رہا۔

صبح کے وقت، ڈی ایچ اے، کلفٹن، صدر، پرانے شہر (نشتر روڈ، گارڈن، رامسوامی، رنچھوڑ لائن، کھارادر)، ماڑی پور، کیماڑی، سرجانی ٹاؤن، گڈاپ ٹاؤن، سپر ہائی وے، میٹ کمپلیکس، کراچی ایئرپورٹ، ملیر، اور ماڈل کالونی سمیت کئی علاقوں میں معتدل سے ہلکی بارش ہوئی۔

دن بھر موسم خوشگوار رہا اور شہر کے مجموعی درجہ حرارت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔

مختلف علاقوں میں بارش کا ریکارڈ

محکمہ موسمیات کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف علاقوں میں بارش کا ریکارڈ کچھ یوں رہا:

سرجانی ٹاؤن: 149 ملی میٹر

ڈی ایچ اے فیز 2: 32.6 ملی میٹر

پی اے ایف بیس مسرور: 19 ملی میٹر

کورنگی: 17.4 ملی میٹر

کیماری: 17 ملی میٹر

گلشنِ معمار: 16.9 ملی میٹر

نارتھ کراچی: 12.4 ملی میٹر

اورنگی: 11.8 ملی میٹر

یونیورسٹی روڈ: 10 ملی میٹر

اولڈ ایئرپورٹ: 9.4 ملی میٹر

پی اے ایف بیس فیصل: 9 ملی میٹر

گلشنِ حدید: 5 ملی میٹر

جناح ٹرمینل: 4.4 ملی میٹر 

1 week ago

کراچی میں بارش، کل اسکول کھلنے سے متعلق اہم اعلان

آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صدر نے اعلان کردیا

کراچی میں کل یعنی جمعرات، 11 ستمبر کو تمام پرائیویٹ اسکول اور کالج معمول کے مطابق کھلے رہیں گے۔

آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صدر حیدر علی نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی سرگرمیاں جاری رہیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ اگست اور ستمبر کے شروع میں پہلے ہی کئی چھٹیاں ہو چکی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شہر میں موسلادھار بارش کا کوئی امکان نہیں ہے، اس لیے اداروں کو بند رکھنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

1 week ago

کراچی سیلابی ریلے میں ہائی روف بہہ گئی، چار لاشیں برآمد، متعدد لاپتہ

حادثے میں مرنے والوں میں ماں اور بیٹا بھی شامل ہیں

شہر قائد میں ہونے والی بارش کے بعد گڈاپ ٹاؤن میں سیلابی ریلے میں بہنے والے چوتھے شخص کی لاش نکال لی گئی۔

تفصیلات کے مطابق گڈاپ ٹاؤن سیلابی ریلے سے بہہ کر کونکر ندی میں گرنے والی ہائی روف میں سے لاپتہ ہونے والے ایک اور شخص کی لاش کو نکال لیا گیا جس کے بعد نکالی گئی لاشوں کی تعداد 4 ہوگئی۔

حادثے میں لاپتہ ہونے والے متعدد افراد کی تلاش کا عمل جاری ہے۔

ایدھی حکام کے مطابق ایدھی بحری خدمات کی ٹیم کی جانب سے کونکر ندی میں ڈوب کر لاپتہ ہونے والوں کی تلاش کا عمل جاری ہے تاہم رات ہونے کی وجہ تلاش کا آپریشن وقتی طور پر روک دیا گیا ہے جو آج جمعرات کی صبح دوبارہ شروع کیا جائیگا۔

ترجمان کے مطابق بدھ کو کونکر ندی میں ڈوبنے والے 60 سالہ گلاب کی لاش کو بھی نکال لیا گیا جس کے بعد ملنے والی لاشوں کی تعداد 4 ہوگئی جس میں ماں نابو ، بیٹا راجا اور باپ متوفی گلاب شامل ہے۔

ترجمان کے مطابق ایک لاش جاوید نامی شخص بھی نکالی گئی تھی جو کہ سیلابی ریلے میں بہہ کر ندی میں ڈوب کر لاپتہ ہوگیا تھا ۔

1 week ago

کراچی میں صبح سے اب تک کس علاقے میں کتنی بارش ہوئی؟

پاکستان میٹیرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (پی ایم ڈی) برسات کے اعداد و شمار جاری کردیے

کراچی میں پیر اور منگل کی درمیانی شب ہونے والی موسلا دھار بارش نے شہر کے مختلف علاقوں کو شدید متاثر کیا، پاکستان میٹیرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (پی ایم ڈی) برسات کے اعداد و شمار جاری کردیے۔

پی ایم ڈی کے مطابق، 11 بجے صبح پیر سے منگل 8 بجے صبح تک سب سے زیادہ بارش سرجانی ٹاؤن میں 130 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ اس کے بعد نارتھ کراچی میں 72 ملی میٹر اور کورنگی** اور ڈیفنس فیز میں 70، 70 ملی میٹر بارش ہوئی۔

شہر کے مختلف علاقوں میں بارش کی تفصیلات

سرجانی ٹاؤن: 130 ملی میٹر

نارتھ کراچی: 72 ملی میٹر

کورنگی: 70 ملی میٹر

ڈیفنس فیز 7: 70 ملی میٹر

گلشنِ حدید: 69 ملی میٹر

پی اے ایف فیصل بیس: 55 ملی میٹر

ناظم آباد: 54 ملی میٹر

کیماری: 52 ملی میٹر

سعدی ٹاؤن: 51 ملی میٹر

گلشنِ معمار: 48 ملی میٹر

اورنگی ٹاؤن: 47 ملی میٹر

اولڈ ایئرپورٹ: 47 ملی میٹر

بحریہ ٹاؤن: 45 ملی میٹر

یونیورسٹی روڈ: 44 ملی میٹر

پی اے ایف مسرور بیس: 41 ملی میٹر

جناح ٹرمینل: 30 ملی میٹر

ان اعداد و شمار سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ شہر کے بالائی علاقوں میں بارش کا زور زیادہ رہا، جبکہ وسطی اور جنوبی علاقوں میں بارش نسبتاً کم ہوئی۔ بارش کے بعد شہر کے کئی حصوں میں پانی جمع ہونے سے معمولات زندگی متاثر ہوئے۔

1 week ago

وزیراعظم نے کلائیمیٹ ایمرجنسی اور زرعی ایمرجنسی کے نفاذ کی اصولی منظوری دے دی

وزیرِ اعظم چاروں صوبوں کے وزراء اعلی اور متعلقہ حکام پر مشتمل اجلاس کی جلد صدارت کریں گے

وزیرِ اعظم نے ملک بھر میں رواں برس مون سون اور سیلابی صورتحال کے پیش نظر کلائیمیٹ ایمرجنسی اور زرعی ایمرجنسی کے نفاذ کی اصولی منظوری کا اعلان کردیا۔

وزیرِ اعظم چاروں صوبوں کے وزراء اعلی اور متعلقہ حکام پر مشتمل اجلاس کی جلد صدارت کریں گے جس میں موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے مزید نقصانات میں کمی کے حوالے سے مستقبل کے لائحہ عمل پر مشاورت ہوگی۔ 

وفاقی کابینہ کو ملک میں سیلاب کی موجودہ صورتحال اور نقصانات پر بریفنگ دی گئی اور سیر حاصل مشاورت کے بعد ایمرجنسی کی اصولی منظوری کا فیصلہ کیا گیا۔

 کابینہ ارکان نے ملک میں لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی اور فصلوں کے نقصانات پر روشنی ڈالی اور انفراسٹرکچر کی بحالی و زراعت میں ہونے والے نقصانات کے ازالے اور کسانوں کی معاونت کے حوالے سے بھی تجاویز دیں۔

وفاقی کابینہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر شہداء اور افواجِ پاکستان کے مخالف تضحیک آمیز مواد و بیان نشر کرنے کی بھرپور الفاظ میں مزمت کی، پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت میں دن رات مصروف عمل افواج پاکستان کے افسران و جوانوں کو اور ملک میں امن کے قیام کیلئے عظیم قربانیاں دینے والے شہداء اور ان کے اہل خانہ کو خراج تحسین پیش کیا۔

وفاقی کابینہ نے ایسے شر پسند عناصر کے سد باب کیلئے سخت ایکشن لینے کی ہدایت کی۔

 اس موقع پر وزیرِ اعظم نے کہا کہ ایسے عناصر کی ہر فورم پر حوصلہ شکنی اور انکی تضحیک آمیز مہم کا جواب ہم سب کی قومی ذمہ داری ہے. انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی قوم اپنے شہداء اور ان کے اہل خانہ کی عظیم قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کر سکتی. مجھ سمیت پوری قوم کو اپنے شہداء اور ان کے اہل خانہ پر فخر ہے۔

 

1 week ago

گڈاپ ٹاؤن ندی میں 7 افراد ڈوب گئے، 4 کی لاشیں برآمد

مرنے والوں میں ماں اور بیٹا بھی شامل ہیں، تین تاحال لاپتہ

شہر قائد کے علاقے گڈاپ ٹاؤن ندی سے خاتون سمیت 4 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں۔

ترجمان ریسکیو 1122 کے مطابق گڈاپ ٹاؤن میں واقع ندی میں طغیانی کے باعث 7 شہریوں کے ڈوبنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے بعد ریسکیو ٹیم اور وہیکل کو موقع پر روانہ کیا گیا۔

رات سے جاری ریسکیو آپریشن کے دوران ندی سے خاتون سمیت چار افراد کی لاشیں نکالی گئیں جبکہ تین کی لاش جاری ہے۔

ترجمان کے مطابق  ڈوب کر جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 60 سالہ نابوک، 40 سالہ جاوید شاہ، 45 سالہ راجا اور 40 تا 45 سالہ غلاب ویل کے ناموں سے ہوئی ہے۔

2 weeks ago

سیلاب کے باعث اموات میں مزید اضافہ، ہزاروں مویشی بھی ہلاک

حکومتی ادارے نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کردی، اموات میں اضافے کا انکشاف

اسلام آباد: وزارت منصوبہ بندی کمیشن نے ملک میں آنے والے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی ایک ابتدائی رپورٹ جاری کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، ملک بھر میں سیلاب کے باعث اب تک 863 اموات اور 1147 افراد کے زخمی ہوئے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اقتصادی نقصانات کا حتمی جائزہ دو ہفتوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔ 

خیبر پختونخوا: سب سے زیادہ جانی نقصان خیبر پختونخوا میں ہوا ہے، جہاں 484 اموات اور 355 زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ، 4,666 گھر، 52 پُل اور 432 کلومیٹر سڑکیں بھی تباہ اور 5,460 مویشی ہلاک ہوئے۔

پنجاب میں 216 اموات اور 625 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ 232 گھروں کو نقصان پہنچا اور 121 مویشی بھی سیلاب کی نذر ہو گئے۔

بلوچستان میں سیلاب سے 26 افراد کی موت اور 5 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ 781 گھر، 3 پُل اور 13 کلومیٹر سڑکیں بھی متاثر ہوئی ہیں جبکہ 62 مویشی ہلاک ہوئے۔

گلگت بلتستان میں 87 افراد جاں بحق اور 52 زخمی ہوئے ہیں۔آزاد جموں و کشمیر میں 30 اموات اور 29 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت میں 8 اموات اور 3 زخمی ہوئے جبکہ 65 گھروں اور 3 پُلوں کو نقصان پہنچا۔

مجموعی طور پر سیلاب سے اب تک 9,166 گھروں، 672 کلومیٹر سڑکوں اور 239 پُلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ 6,200 سے زائد مویشی بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔

2 weeks ago

ڈیپ ڈپریشن سسٹم برقرار، کراچی میں آج دن بڑھنے کے ساتھ بارشوں اور اربن فلڈنگ کی پیشگوئی

ڈیپ ڈپریشن سسٹم سندھ کی ساحلی پٹی کی طرف بڑھ رہا ہے، محکمہ موسمیات

کراچی: محکمہ موسمیات کے مطابق، سندھ پر موجود "ڈیپ ڈیپریشن" نامی موسمی سسٹم اب میرپورخاص کے شمالی مضافاتی علاقے میں موجود ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران یہ سسٹم مغرب کی جانب بڑھا ہے اور اب اس کا رخ مزید جنوب مغربی (WSW) علاقوں کی طرف ہونے کی توقع ہے۔

اس موسمی سسٹم کے زیر اثر، بارشوں کا دائرہ اب سندھ کے جنوبی اور بلوچستان کے مشرقی حصوں تک پھیل گیا ہے۔ ان علاقوں میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور مزید بارشوں کا امکان ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سسٹم خطے میں غیر معمولی موسمی حالات پیدا کر رہا ہے جس کے نتیجے میں نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو سکتا ہے۔

حکام نے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔

شہریوں کو بھی غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی صلاح دی گئی ہے۔

2 weeks ago

پنجاب میں طوفانی بارشوں کا الرٹ جاری

مون سون کا سسٹم 9 ستمبر تک جاری رہے گا

لاہور: پنجاب میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے (پی ڈی ایم اے) نے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کے مختلف اضلاع میں شدید طوفانی بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق، رواں مون سون سیزن کا دسواں سپیل 9 ستمبر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

ترجمان پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ اگلے 24 گھنٹوں میں راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، گوجرانوالہ، لاہور، گجرات، سیالکوٹ، نارووال، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، اوکاڑہ، ساہیوال، قصور، جھنگ، سرگودھا، اور میانوالی میں بارشوں کا امکان ہے۔

اس کے علاوہ ڈیرہ غازی خان، ملتان، اور راجن پور میں بھی بارشیں متوقع ہیں۔ پی ڈی ایم اے نے 9 ستمبر تک ڈیرہ غازی خان کی رودکوہیوں میں فلیش فلڈنگ کے خطرے سے بھی خبردار کیا ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارشوں کے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے ترجمان نے بتایا کہ سب سے زیادہ 96 ملی میٹر بارش جہلم میں ریکارڈ کی گئی۔

دیگر علاقوں میں جھنگ میں 77 ملی میٹر، نورپور تھل میں 70 ملی میٹر، خانیوال میں 55 ملی میٹر، لیہ میں 42 ملی میٹر، راولپنڈی میں 34 ملی میٹر، ساہیوال میں 32 ملی میٹر، منگلا میں 29 ملی میٹر، چکوال میں 26 ملی میٹر، ڈیرہ غازی خان میں 21 ملی میٹر، فیصل آباد میں 20 ملی میٹر اور اوکاڑہ میں 17 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔

2 weeks ago

سیلاب اور بارشوں سے اموات کی تعداد مزید بڑھ گئی

اب تک 907 افراد جاں بحق 1 ہزار 44 زخمی ہوئے، این ڈی ایم اے رپورٹ

اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) نے پاکستان بھر میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات کے بارے میں تازہ ترین اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، ملک بھر میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں اب تک 907 افراد جاں بحق اور 1,044 زخمی ہو چکے ہیں۔

پنجاب میں 223 افراد کی اموات اور 654 افراد زخمی ہوئے۔ خیبر پختونخوا (کے پی) میں صوبے میں  502 افراد جاں بحق اور 218 زخمی ہوئے۔

بلوچستان میں 26 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 5 زخمی جبکہ وفاقی دارالحکومت میں 9 اموات اور 3 افراد زخمی ہوئے، اس کے علاوہ گلگت بلتستان (جی بی) میں 41 افراد جاں بحق اور 52 زخمی ہوئے۔

این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے): 38 ہلاکتوں اور 31 زخمیوں کی تصدیق ہوئی۔

این ڈی ایم اے نے بتایا کہ سیلاب اور شدید بارشوں سے 7,848 مکانات کو نقصان پہنچا یا مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، 6,180 سے زائد مویشی ہلاک ہو چکے ہیں، جس سے اس آفت کے انسانی اور اقتصادی اثرات مزید بڑھ گئے ہیں۔

حکام نے خبردار کیا ہے کہ دور دراز اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا تخمینہ جاری ہے، لہٰذا اعداد و شمار میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

این ڈی ایم اے نے صوبائی حکومتوں اور امدادی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں، بحالی اور امداد کی فراہمی کو تیز کریں۔

2 weeks ago

دریائے راوی، ہیڈ سدھنائی کے مقام پر ایک بار پھر پانی کی سطح بلند، ہائی الرٹ

اس کے علاوہ کہروڑ پکا موضع گول سیکر کا بند ٹوٹ جانے کی وجہ سے کئی گاؤں اور علاقے زیر آب آگئے

بھارت کی جانب سے دریائے راوی میں پانی چھوڑنے کے بعد ایک بار پھر صورت حال گھمبیر ہوگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق دریائے راوی کے مقام ہیڈ سدھنائی پر ایک مرتبہ پھر ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔

دریائے راوی ہیڈ سدھنائی کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے اور ہیڈ سدھنائی پر اس وقت 1 لاکھ 17 ہزار 698 کیوسک پانی کا بہاؤ ہے جبکہ پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے۔

اس کے علاوہ کہروڑ پکا موضع گول سیکر کا بند ٹوٹ جانے کی وجہ سے کئی گاؤں اور علاقے زیر آب آگئے ہیں۔

 

2 weeks ago

کراچی میں بارش اور اربن فلڈنگ کا امکان، الرٹ جاری

محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے دو روز میں شدید بارشیں اور اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے

محکمہ موسمیات نے مون سون بارشوں سے متعلق ایک نئی وارننگ جاری کی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق، اگلے دو دنوں کے دوران کراچی سمیت پورے سندھ میں موسلا دھار بارشیں ہونے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ کراچی اور اندرون سندھ کے مختلف اضلاع میں یہ بارشیں اربن فلڈنگ (شہری سیلاب) کی غیر معمولی صورتحال پیدا کر سکتی ہیں۔

موسمی صورتحال پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ راجستھان پر موجود دباؤ مزید شدت اختیار کر کے ڈیپ ڈپریشن میں تبدیل ہو گیا ہے۔

سندھ حکومت نے محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے پیشِ نظر، تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔

2 weeks ago

بھارت نے مزید پانی چھوڑ دیا، جلالپور میں اونچے درجے کا سیلاب، پاک فوج طلب

بھارت کی جانب سے بند کھولنے کے بعد دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہوگا، این ڈی ایم اے

بھارت کی جانب سے سیلاب سے متعلق تازہ معلومات فراہم کرنے کے بعد پنجاب میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا ہے کہ بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے پاکستان کو مطلع کیا گیا ہے کہ دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہو گا، جس کے باعث ہریکے اور فیروزپور کے علاقوں میں اونچے درجے کا سیلاب آ سکتا ہے۔

صورتحال کی سنگینی کے پیشِ نظر پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے مقامی انتظامیہ کو الرٹ جاری کرتے ہوئے شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

دوسری جانب، جلال پور پیر والا میں سیلابی صورتحال خراب ہونے کے بعد پاک فوج کو امدادی کارروائیوں کے لیے طلب کر لیا گیا ہے۔ سیلاب سے نمٹنے اور متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے امدادی ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔

2 weeks ago

سندھ میں سیلاب کا خطرہ، لاکھوں افراد اور مویشیوں کا انخلا

سیلاب سے متاثرہ کچے کے علاقوں سے اب تک 121,769 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے

کراچی: سندھ میں ڈیموں اور بیراجوں پر پانی کے اتار چڑھاؤ کے باوجود صوبائی حکومت مکمل الرٹ ہے اور عوام کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ کچے کے علاقوں سے اب تک 121,769 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، جن میں سے 12,449 کی منتقلی گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے پیش نظر 360,777 مویشیوں کو بھی بچا لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، حکومت سندھ کی جانب سے قائم کردہ 155 ہیلتھ کیمپس میں 33,803 متاثرین کو علاج فراہم کیا گیا ہے۔

شرجیل میمن کے مطابق، بیراجوں پر پانی کی آمد و اخراج کی صورتحال مسلسل مانیٹر کی جا رہی ہے۔ تربیلا ڈیم 100 فیصد اور منگلا ڈیم 87 فیصد تک بھر چکا ہے۔ جبکہ گڈو، سکھر، اور کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت نے پی ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کی مدد سے ریسکیو اور امدادی کارروائیوں کو تیز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں مزید 22 کشتیاں مختلف اضلاع میں بھیجی گئی ہیں تاکہ متاثرہ علاقوں میں بروقت امداد فراہم کی جا سکے۔

شرجیل میمن نے عوام سے اپیل کی کہ وہ محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں اور حکومتی اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سندھ حکومت اپنے عوام کو اس مشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑے گی۔

 

2 weeks ago

سیلاب اور بارشیں، مرنے والوں کی تعداد 900 سے متجاوز

رپورٹ کے مطابق 233 لوگ پنجاب، خیبرپختونخوا میں 502 لوگ،سندھ میں 58 لوگ،جی بی میں 41 لوگ، آزد کشمیر میں 38 لوگ اور اسلام آباد میں 9 لوگ مر چکے ہیں

این ڈی ایم اے نے مون سون کے دوران ملک بھر میں سیلابی صورتحال بارشوں اور مختلف وجوہات کی بنا پر مرنے والوں زخمی ہونے والے دیگر نقصانات کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کردیے۔

این ڈی ایم اے کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 2 مزید افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد مرنے والوں کی مجموعی تعداد 907 سے تجاوز کرگئی ہے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق دونوں افراد کا تعلق پنجاب کے شہر ٹوبہ ٹیک سنگھ سے ہے اور مرنے کی وجہ دریائی سیلاب ہیں۔ 

رپورٹ کے مطابق 26 جون سے لے آج تک ملک بھر میں مجموعی طور پر مون سون کے دوران مختلف واقعات اور وجوہات کی بنا پر 907 افراد جاں بحق اور 1044 افراد زخمی ہوچکے ہے۔

مرنے والوں کی مجموعی تعداد میں سے 48 فیصد سے زائد فلیش فلڈنگ،27 فیصد سے زائد افراد گھر گرنے،7 فیصد سے زائد لوگ دیگر مختلف وجوہات 6 فیصد لوگ دریائی سیلاب اور 3 فیصد سے زائد لوگ کرنٹ لگنے جیسے واقعات کی بنا پر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 233 لوگ پنجاب، خیبرپختونخوا میں 502 لوگ،سندھ میں 58 لوگ،جی بی میں 41 لوگ، آزد کشمیر میں 38 لوگ اور اسلام آباد میں 9 لوگ مر چکے ہیں۔

پنجاب میں اب تک 654 افراد،کے ہی میں 218 لوگ،سندھ میں 78 لوگ زخمی ہوچکے ہیں ۔ بلوچستان میں 5،جی بی میں 52،آزادکشمیر میں 34 اور اسلام آباد میں 3 لوگ زخمی ہوچکے ہیں۔

این ڈی ایم اے کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں مختلف مقامات پر دوران مون سون مختلف وجوہات کی بنا پر اب تک 5903 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ 1945 گھر مکمل تباہ ہوچکے ہیں ۔مجموعی طور پر 6180 مویشی بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔

مجموعی طور پر لوگوں کو ریسکیو کرنے کے لیے 4145 کیے گئے جس میں 2345477 لوگ ریسکیو کئے جا چکے ہیں۔

2 weeks ago

پنجاب میں سیلاب سے 50 شہری جاں بحق

سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری، 15 لاکھ گیارہ ہزار جانوروں کو بھی بچالیا گیا

پنجاب میں سیلاب کی صورتحال تشویشناک ہے، جہاں دریائے راوی، ستلج اور چناب کی طغیانی کے باعث اب تک 50 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق، اس آفت سے 4100 سے زیادہ دیہات شدید متاثر ہوئے ہیں۔ ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے بتایا ہے کہ کل 42 لاکھ 25 ہزار افراد متاثر ہوئے، جن میں سے 20 لاکھ 14 ہزار کو بروقت بچا کر محفوظ مقامات تک پہنچایا گیا۔

ریسکیو ٹیموں نے 15 لاکھ 11 ہزار سے زیادہ جانوروں کو بھی سیلاب کے پانی سے نکالا۔ اگرچہ پی ڈی ایم اے نے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں کمی کی خوشخبری سنائی ہے۔

محکمہ موسمیات نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 6 سے 9 ستمبر تک مزید بارشوں کی پیش گوئی کر کے نئی پریشانی کھڑی کر دی ہے۔

وزیراعظم کے اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ ملک بھر میں سیلاب متاثرین کی بروقت نقل مکانی ممکن بنائی گئی، اور بجلی کے متاثرہ نظام کا 80 فیصد بحال ہو چکا ہے، جبکہ ٹوٹے ہوئے پل اور سڑکیں بھی دوبارہ ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہیں۔

2 weeks ago

پنجاب میں سیلاب سے اب تک کتنی اموات ہوئیں؟

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے رپورٹ جاری کردی

پنجاب میں سیلاب سے اب تک 46 افراد ہلاک اور 35 لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوچکے ہیں۔

یہ اعداد و شمار پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے جاری کیے۔ پی ڈی ایم اے پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل، عرفان علی کاٹھیا، نے بتایا کہ سیلاب سے 3,944 دیہات متاثر ہوئے ہیں جبکہ 25,000 سے 30,000 افراد اس وقت امدادی کیمپوں میں مقیم ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 14.9 لاکھ سے زیادہ افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے اور 10 لاکھ سے زائد مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق سادھنائی کے مقام پر دریائے راوی کا پانی اونچی سطح کی وجہ سے دریائے چناب میں ضم ہونے کے بجائے واپس بہہ رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک دریائے چناب کی سطح کم نہیں ہوتی، راوی کا پانی اس میں شامل نہیں ہوگا۔

3 weeks ago

بھارت نے مزید پانی چھوڑ دیا، ملتان سمیت دیگر علاقے سیلاب میں ڈوبنے کا خدشہ

بھارت نے پاکستان کو مطلع کر کے پانی چھوڑا ہے

پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کی صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے، کیونکہ بھارت نے ایک بار پھر دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا ہے۔

اس نئے سیلابی ریلے کی وجہ سے ہریکے اور فیروزپور کے علاقوں میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے جبکہ ملتان کے ڈوب جانے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

بھارتی ہائی کمیشن نے اس صورتحال سے پاکستان کی وزارت آبی وسائل کو آگاہ کر دیا ہے۔

بھارتی حکام کے مطابق، یہ سیلابی ریلا آج صبح 8 بجے پہنچا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی بھارت نے دریائے ستلج میں پانی کا ایک بڑا ریلا چھوڑا تھا۔

صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے، پنجاب کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے دریائے ستلج سے متصل تمام اضلاع کی انتظامیہ کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔

دریائے ستلج میں بڑھتی ہوئی پانی کی سطح کے پیش نظر، ہریکے زیریں اور فیروزپور زیریں میں پہلے ہی اونچے درجے کا سیلاب آ چکا ہے۔

حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں تاکہ کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔

3 weeks ago

سیلابی صورت حال، اگلے 24 گھنٹوں میں ملتان ڈوبنے کا خدشہ

اگلے چوبیس گھنٹوں میں ملتان کے ڈوبنے کا خطرہ ہے

بھارت کی جانب سے مزید پانی چھوڑے جانے کے بعد اب ہیڈ محمد والا پر آٹھ لاکھ کیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ اگلے چوبیس گھنٹوں میں ملتان کے ڈوبنے کا خطرہ ہے۔

 

3 weeks ago

بھارت نے بغیر اطلاع کے 8 لاکھ کیوسک پانی چھوڑ دیا، پنجاب میں بڑے سیلاب کا خدشہ

بھارت نے سلال ڈیم کے اسپیل ویز بغیر اطلاع کے کھولے ہیں

بھارت نے دریائے چناب میں ایک بار پھر سیلابی پانی چھوڑ دیا ہے۔

پنجاب حکومت کے ذرائع کے مطابق بھارت نے دریائے چناب پر بنے سلّال ڈیم کے اسپل وے گیٹس کھول دیے ہیں جس سے 8 لاکھ کیوسک پانی کا ریلا چھوڑا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پانی اگلے دو دنوں میں ہیڈ مرالہ پہنچنے کی توقع ہے۔

پنجاب حکومت کے ذرائع کے مطابق بھارت نے سلال ڈیم کے تمام گیٹ کھول دیے اور پانی چھوڑنے کی باضابطہ اطلاع نہیں دی گئی۔ پانی چھوڑنے کے بعد دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پربڑے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق بھارت کی جانب سے سلال ڈیم کے گیٹ کھولنے سے 8 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا پاکستان پہنچے گا واضح رہے کہ بھارت نے چند روز قبل بھی 9 لاکھ کیوسک کا سلابی ریلا چھوڑا تھا۔

بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے بعد پنجاب کے تین بڑے دریاؤں راوی، چناب اور ستلج میں سیلاب سے پہلے ہی صورتحال سنگین ہے جس کے سبب ہزاروں دیہات زیر آب ہیں۔

سیلاب سے سیکڑوں مویشی ہلاک اور کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں جبکہ مختلف حادثات میں 38 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔ دریائے راوی میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کے بعد لاہور کے علاقے شاہدرہ سے متصل علاقوں اور شہر کے مضافاتی علاقوں میں سیلابی پانی داخل ہوا جس سے کافی مالی نقصان اٹھانا پڑا۔

 

3 weeks ago

پنجاب میں سیلاب سے 33 افراد جاں بحق، سیکڑوں مویشی ہلاک

دریائے راوی میں پانی کے بہاؤ میں اضافے سے لاہور کے شاہدرہ اور مضافاتی علاقوں میں سیلابی پانی داخل ہوا

پاکستان میں بھارت کی آبی دہشت گردی کے باعث سیلاب سے اب تک 33 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے پاکستان کے دریاؤں میں پانی چھوڑنے اور شدید بارشوں کے باعث پنجاب کے تین بڑے دریاؤں راوی، چناب اور ستلج میں سیلاب کی صورتحال سنگین ہوگئی۔

اس تباہی سے ہزاروں دیہات زیر آب آگئے جس کے باعث سینکڑوں مویشی ہلاک ہوئے، کھڑی فصلیں برباد ہوگئیں۔

دریائے راوی میں پانی کے بہاؤ میں اضافے سے لاہور کے شاہدرہ اور مضافاتی علاقوں میں سیلابی پانی داخل ہوا، جس سے بڑے پیمانے پر مالی نقصان ہوا۔ دریائے چناب اور ستلج میں بھی پانی کی سطح بلند ہونے سے نشیبی علاقوں اور دیہاتوں میں پانی بھر گیا۔

جھنگ میں تریموں ہیڈ ورکس پر پانی کی آمد مسلسل بڑھ رہی ہے اور اب یہ تین لاکھ 61 ہزار کیوسک تک پہنچ چکی ہے۔ سیلاب سے ضلع بھر کے 216 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر جھنگ کے مطابق متاثرین اور ان کے جانوروں کے لیے ٹوبہ روڈ بائی پاس پر فلڈ ریلیف کیمپ قائم کیا گیا ہے، جہاں جانوروں کے لیے چارہ اور سائلیج وافر مقدار میں دستیاب ہے۔

3 weeks ago

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے 30 اموات، 15 ہزار سے زائد متاثر

تینوں دریاؤں میں سیلابی پانی آنے سے 2038 گاؤں متاثر ہوئے ہیں

 پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، جہاں اب تک 30 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے سیلاب کی تباہ کاریوں کے حوالے سے پریس کانفرنس میں اہم انکشافات کیے انہوں نے بتایا کہ اب تک 15 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں اور 4 لاکھ 81 ہزار سے زائد کو محفوظ جگہوں پر منتقل کیا گیا ہے۔

 صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے بتایا ہے کہ تینوں دریاؤں میں سیلابی پانی آنے سے 2038 گاؤں متاثر ہوئے ہیں۔

 انہوں نے بتایا کہ متاثرین کی مدد کے لیے 511 ریلیف اور 351 میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے ہیں، جہاں 6 ہزار سے زائد** متاثرین موجود ہیں۔

اس کے علاوہ 4 لاکھ سے زیادہ مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے اور ان کی دیکھ بھال کے لیے 321 ویٹرنری کیمپ کام کر رہے ہیں۔

  انہوں نے مزید بتایا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کی براہ راست نگرانی میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، جس کی بدولت ایک بڑے جانی نقصان سے بچا جا سکا ہے۔

3 weeks ago

ستلج راوی اور چناب میں اونچے درجے کا سیلاب

سیلاب نے تباہی مچادی ہے

پنجاب میں بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے باعث بڑے دریاؤں میں غیر معمولی سیلاب کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، جس سے ہزاروں رہائشیوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب

دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، جہاں حکام نے تلوار پوسٹ کے قریب دیہاتوں کو خالی کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

فلڈ فارکاسٹنگ ڈویژن لاہور کے مطابق، اس مقام پر پانی کا بہاؤ 390,000 کیوسک سے کم ہو کر 303,828 کیوسک ہو گیا ہے، لیکن ہیڈ سلیمانکی اور ہیڈ اسلام کے مقامات پر اب بھی سیلاب کا خطرہ برقرار ہے۔

دریائے راوی اور چناب کی صورتحال

اس دوران، دریائے راوی میں ہیڈ بلوکی کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جہاں پانی کا بہاؤ 192,545 کیوسک تک پہنچ چکا ہے۔ ہیڈ سدھنائی کے مقام پر بھی پانی کی سطح بڑھ رہی ہے، جبکہ شاہدرہ، لاہور اور جسر کے مقامات پر کمی رپورٹ ہوئی ہے۔ دریائے چناب میں ہیڈ پنجند کے مقام پر بھی پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔

حکام کا مؤقف

پنجاب پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ بھارت میں ڈیم ٹوٹنے سے بڑی مقدار میں پانی قصور کی طرف آیا ہے، جس کے باعث دریائے ستلج میں 1955 کے بعد سب سے اونچے درجے کا سیلاب آیا ہے۔ انہوں نے کہا، "اس وقت سب سے بڑا چیلنج قصور شہر کو بچانا ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ لاہور اب مکمل طور پر محفوظ ہے، لیکن دریائے راوی میں پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے آئندہ 24 سے 48 گھنٹے زیریں اضلاع بشمول اوکاڑہ، ساہیوال اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کے لیے انتہائی اہم ہوں گے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق، اب تک پنجاب بھر میں سیلاب سے 28 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ تاہم، بروقت ریسکیو آپریشنز کی مدد سے مزید جانی نقصان سے بچا گیا ہے۔

3 weeks ago

بھارت نے مقبوضہ کشمیر سے بھی دریا میں پانی چھوڑ دیا، آزاد کشمیر میں ریلہ داخل

ریلہ چکوٹھی سے داخل ہوا جس کے بعد سے مسلسل بھاؤ تیز اور بڑھ رہا ہے

بھارت نے آبی جارحیت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اب مقبوضہ کشمیر سے بھی دریا میں پانی چھوڑ دیا جس کے بعد آزاد کشمیر کے دریاؤں میں طغیانی ہوگئی ہے۔

بھارت کی جانب سے جمعے کو مقبوضہ کشمیر سے دریائے جہلم میں بھی پانی چھوڑدیا گیا۔

ایس ڈی ایم اے نے بھارت کی جانب سے دریا میں پانی چھوڑنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سیلابی ریلہ لائن چکوٹھی سے آزاد کشمیر میں داخل ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ریلہ داخل ہونے کے بعدمظفرآباد میں بھی دریائے جہلم میں پانی کا بہاؤ بڑھ گیا اور دریائے جہلم میں پانی کے بہاؤ کی نگرانی جاری ہے۔

خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے پنجاب کے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کے بعد تین بپھرے دریاؤں راوی، چناب اور ستلج نے 72 گھنٹوں سے تباہی مچائی ہوئی ہے۔

3 weeks ago

کرتار پور سے سیلابی پانی کی نکاسی کردی گئی

گرو نانک کے مزار سے ملحقہ علاقوں میں تاحال بارش کا پانی جمع ہے

نارووال: حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے باعث کرتارپور کمپلیکس میں داخل ہونے والا سیلابی پانی اب مکمل طور پر نکال لیا گیا ہے۔

درشن دیوڑی، مرکزی چوکی، استقبالیہ کیبن، پارکنگ اسٹینڈز، بازار، سینٹرل پارک، اور لنگر ہال سے پانی کو مکمل طور پر صاف کر دیا گیا ہے۔

مرکزی چوکی سے زیرو پوائنٹ امیگریشن آفس تک کی مرکزی سڑک بھی ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہے۔

تاہم، کرتارپور احاطے میں موجود زرعی زمینیں اب بھی زیر آب ہیں۔

ریسکیو حکام کے مطابق، قریبی دیہاتوں میں انخلا کا عمل جاری ہے، اور اب تک تقریباً 600 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز نارووال ضلع میں شدید سیلاب کی وجہ سے پورا کرتارپور کا علاقہ زیر آب آ گیا تھا، جس سے گھروں اور زرعی زمینوں دونوں میں پانی داخل ہو گیا

تھا۔

3 weeks ago

راوی، چناب اور ستلج میں غیر معمولی سیلاب، کئی دیہات زیر آب، پانی وزیر آباد شہر میں بھی داخل

راوی میں صورتحال قابو میں ہے

لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں شدید بارشوں کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر 145,160 کیوسک کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے، اور کمشنر لاہور نے خبردار کیا ہے کہ آج یہ سطح بڑھ کر 160,000 کیوسک تک پہنچ سکتی ہے۔ دریا کی زیادہ سے زیادہ گنجائش 200,000 کیوسک ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ راوی میں سیلاب کی صورتحال قابو میں ہے، لیکن ضلعی انتظامیہ سمیت تمام محکموں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب، جسر کے مقام پر پانی کا دباؤ قدرے کم ہوا ہے اور بہاؤ 152,000 کیوسک تک گر گیا ہے۔

دریاؤں کی موجودہ صورتحال

  دریائے چناب: ہیڈ خانکی پر پانی کا بہاؤ 1.5 ملین کیوسک سے کم ہو کر 905,000 کیوسک پر آ گیا ہے، جبکہ ہیڈ قادرآباد پر یہ بہاؤ 1,045,601 کیوسک تک پہنچ چکا ہے، جس سے ایک غیر معمولی سیلابی صورتحال برقرار ہے۔

 دریائے ستلج: گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 261,000 کیوسک سے تجاوز کر گیا ہے، جبکہ ہیڈ مرالہ پر 240,000 کیوسک کا ہائی لیول سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔

مڈل لیول فلڈنگ: راوی پر بلوکی ہیڈ ورکس اور ستلج پر سلیمانکی کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

مون سون کی صورتحال اور مستقبل کا خطرہ

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) نے خبردار کیا ہے کہ خلیج بنگال اور بحیرہ عرب سے آنے والی تیز مون سون ہوائیں ملک کے بالائی اور درمیانی علاقوں میں داخل ہو چکی ہیں، جس سے مزید شدید بارشوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ این ڈی ایم اے کے بیان کے مطابق، مون سون کا یہ سلسلہ جمعہ تک جاری رہنے کا امکان ہے، جو دریائے راوی کے بالائی علاقوں میں درمیانی سے شدید بارشیں لا سکتا ہے۔

بارشوں کی وجہ سے نارووال، شاہدرہ، اور لاہور کے شمالی مضافاتی علاقوں میں شدید سیلاب کا خدشہ ہے، اور شہری سیلاب (urban flooding) اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ پنجاب میں ان سیلابوں سے پہلے ہی گوجرانوالہ ڈویژن میں سات افراد ہلاک اور تین لاپتہ ہو چکے ہیں۔

3 weeks ago

ہندوستان سے آنے والے سیلابی پانی میں لاشیں بھی بہہ کر آئیں،خواجہ آصف کا انکشاف

بھارت نے پانی چھوڑنے سے پہلے دو بار مطلع کیا تھا، وزی دفاع

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے یہ انکشاف کیا ہے کہ ہندوستان سے پاکستان کی طرف آنے والے سیلابی پانی میں مردہ لاشیں بھی بہہ کر آئی تھیں۔

انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگرچہ دریاؤں میں پانی کا بہاؤ اب معمول پر آ گیا ہے، لیکن ایک اور سیلاب کا خطرہ اب بھی موجود ہے۔

خواجہ آصف نے بتایا کہ سیلابی پانی میں بہہ کر آنے والی لاشیں، مردہ جانور اور کوڑے کے ڈھیر نے میونسپل حکام کے لیے پانی نکالنے کی کارروائیوں کو مزید پیچیدہ بنا دیا۔

ان کے مطابق، ہندوستان نے دریاؤں میں پانی چھوڑنے سے پہلے دو مرتبہ پاکستان کو اطلاع دی تھی۔

سیلابی پانی میں لاشوں کے بہنے کے غیر معمولی منظر کے بارے میں بات کرتے ہوئے، خواجہ آصف نے کہا کہ مقامی لوگوں نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے لاشوں کو سرحد پار بہتے ہوئے دیکھا تھا۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ اس سال ہونے والی طوفانی بارشوں نے کئی دہائیوں کا ریکارڈ توڑ دیا ہے، ایسی ہی صورتحال آخری بار 1976 میں دیکھی گئی تھی۔

انہوں نے زور دیا کہ حکام اور مقامی لوگوں نے بروقت احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کیں، جن میں قدرتی آبی گزرگاہوں سے تجاوزات کا خاتمہ بھی شامل تھا۔

اپنے آبائی شہر سیالکوٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے، خواجہ آصف نے نشاندہی کی کہ کم از کم تین بڑے نالے گندگی سے بھرے ہوئے ہیں، جنہیں حکام نے پہلے سے دی گئی وارننگ کے باوجود صاف کرنے میں غفلت برتی۔

انہوں نے نکاسی آب کے نظام کو ہنگامی بنیادوں پر بہتر بنانے پر زور دیا اور متعلقہ اداروں کی جانب سے نکاسی آب کے نالوں کی مناسب دیکھ بھال نہ کرنے پر تنقید کی۔

3 weeks ago

پی ایم ڈی اور این ڈی ایم اے کی سیلاب کی نئی ایڈوائزری: سندھ کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت

دریائے چناب میں تریمو بیراج پر جمعہ کی شام تک پانی کا بہاؤ 'غیر معمولی طور پر بلند' ہونے کا امکان ہے

پاکستان کے کئی دریاؤں میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کے پیشِ نظر پی ایم ڈی اور این ڈی ایم اے نے نئی ایڈوائزری جاری کی ہے۔

پی ایم ڈی کی فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق، دریائے سندھ میں گدو اور سکھر کے بیراجوں پر 4 اور 5 ستمبر کو 'انتہائی بلند' سیلابی صورتحال ہو سکتی ہے۔

ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ دریائے چناب میں تریمو بیراج پر جمعہ کی شام تک پانی کا بہاؤ 'غیر معمولی طور پر بلند' ہونے کا امکان ہے، جبکہ دریائے راوی اور ستلج میں بھی پانی کی سطح بلند رہے گی۔

دریائے چناب اور راوی سے منسلک چھوٹے نالوں میں بھی اگلے 24 گھنٹوں کے دوران 'بہت زیادہ' بہاؤ ہو سکتا ہے۔

اس صورتحال کے پیش نظر، این ڈی ایم اے نے سندھ کی پی ڈی ایم اے کو ہنگامی اقدامات اٹھانے کی تاکید کی ہے۔ ان اقدامات میں مقامی لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا، عارضی پناہ گاہیں قائم کرنا، اور ضروری امدادی سامان جیسے خوراک، پانی اور ادویات کا بندوبست کرنا شامل ہے۔

اس کے علاوہ، نازک انفراسٹرکچر جیسے بندوں اور پُلوں کی نگرانی اور انہیں مضبوط بنانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کمیونٹی کو بروقت معلومات فراہم کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔

 

 

 

4 weeks ago

بھارت کی آبی جارحیت کا سلسلہ جاری، دریائے ستلج اور راوی میں سیلابی صورتحال

نشیبی علاقوں میں بسنے والے شہریوں کو فوری انخلا کی وارننگ جاری کردی گئی ہے۔

دریائے ستلج اور دریائے راوی میں پنجاب میں مون سون بارشوں کے آٹھویں اسپیل کے دوران خطرناک حد تک پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا ہے، گنڈا سنگھ والا کے مقام پر ستلج جبکہ جسڑ پر راوی میں اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ کو پی ڈی ایم اے کی جانب سی ہائی الرٹ اور نشیبی علاقوں میں بسنے والے شہریوں کو فوری انخلا کی وارننگ جاری کردی گئی ہے۔

پی ڈی ایم اے کی فیکٹ شیٹ کے مطابق سیلابی سطح درمیانے درجے سے اونچے درجے کے سیلاب میں تبدیل ہے اور ستلج ہیڈ سلیمانکی پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جبکہ راوی میں جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 90 ہزار کیوسک اور شاہدرہ پر 40 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے ۔

دریائے سندھ میں کالاباغ اور چشمہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے تاہم تربیلا اور تونسہ میں پانی کا بہا معمول کے مطابق ہے، پانی کا نکاس ایک لاکھ 5 ہزار 380 کیوسک تک پہنچ گیا۔

بارشوں کا سلسلہ 27 اگست تک جاری رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے، خصوصا مری، راولپنڈی، اٹک، جہلم اور چکوال میں طوفانی بارشوں کا امکان ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں نارووال میں سب سے زیادہ 103 ملی میٹر بارش ہوئی، قصور میں 96، لاہور میں 38، گجرات میں 16، گجرانوالہ میں 13 اور مری میں ایک ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

 بھارتی ڈیمز میں بھاکڑا 80، پونگ 87 اور تھین ڈیم 85 فیصد تک بھرنے کی اطلاعات ہیں۔ ڈیموں کی صورتحال کے مطابق تربیلا ڈیم اپنی 100 فیصد گنجائش تک جبکہ منگلا ڈیم 76 فیصد تک بھر چکا ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے ضلعی انتظامیہ کو ہنگامی اقدامات کرنے، ریسکیو و ریلیف اداروں کو فیلڈ میں موجود رہنے اور شہریوں کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں کو ہرگز برساتی نالوں، نشیبی علاقوں اور دریاں میں جانے نہ دیا جائے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب میں بارشوں کے باعث کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

ڈپٹی کمشنر احمد عثمان جاوید کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، ریونیو، سول ڈیفنس اور دیگر ادارے ہنگامی بنیادوں پر الرٹ کر دیے گئے ہیں۔ فلڈ وارننگ جاری کرتے ہوئے دریائے ستلج سے ملحقہ دیہات سے فوری انخلا کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے تمام اداروں کو ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارتی آبی جارحیت کی قیمت عام پاکستانی شہریوں کو ادا نہ کرنی پڑے، اس لیے عوام کی جان و مال کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جا رہا ہے۔

4 weeks ago

سیلاب کا خطرہ، چوبیس گھنٹے میں دوسری بار بھارت کا پاکستان سے رابطہ

بھارت نے پاکستان کو دوسری بار خطرے سے آگاہ کیا ہے

اسلام آباد: پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد پہلی بار سفارتی سطح پر رابطہ ہوا ہے، جس میں بھارت نے پاکستان کو 24 گھنٹے کے دوران دوسری مرتبہ ممکنہ سیلاب کے خطرے سے آگاہ کیا ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق، اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن نے وزارت خارجہ سے رابطہ کر کے دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کے حوالے سے معلومات فراہم کیں۔

اس سے قبل، بھارتی ہائی کمیشن نے جموں و کشمیر کے دریائے توی میں بھی سیلاب کے ممکنہ خطرے سے پاکستان کو مطلع کیا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے اس حوالے سے بتایا کہ بھارت نے 24 اگست 2025 کو سیلابی وارننگ سفارتی ذرائع سے فراہم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ رابطہ سندھ طاس معاہدے کے تحت انڈس واٹر کمیشن کے بجائے سفارتی سطح پر کیا گیا ہے، اور بھارت پر لازم ہے کہ وہ اس معاہدے کی تمام شقوں پر مکمل عملدرآمد کرے۔

ترجمان نے بھارت کی جانب سے معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل قرار دینے کو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔

وزارت آبی وسائل نے اس الرٹ کے بعد متعلقہ 27 وزارتوں اور اداروں کو ایک انتباہی خط جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑنے کے بعد شدید طغیانی کا خطرہ ہے۔

اس خط میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دریائے توی کا سیلابی پانی دریائے چناب میں گرتا ہے، جس سے پاکستان میں دریاؤں کے بہاؤ میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

4 weeks ago

بھارت کا دریا میں پانی کھولنے کا فیصلہ ، پاکستان کو سیلاب کے خطرے سے آگاہ کردیا

سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت نے آگاہ کیا

اسلام آباد: بھارت نے مئی میں فوجی تصادم کے بعد پہلی بار پاکستان سے رابطہ کر کے جموں میں توی ندی میں ممکنہ سیلاب کے خطرے سے آگاہ کیا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق، بھارتی ہائی کمیشن نے اسلام آباد میں واٹرز ٹریٹی کے مطابق یہ انتباہ بھیجا۔ پاکستان کی حکومت نے بھارت کے پیشگی نوٹس کی تصدیق کرتے ہوئے توی ندی میں ممکنہ سیلاب کے حوالے سے الرٹ جاری کیا۔

یہ پیش رفت دونوں ممالک کے درمیان مئی کے تصادم کے بعد پہلا اہم رابطہ ہے، جب نئی دہلی نے واٹرز ٹریٹی معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال قابو میں ہے اور ہنگامی اقدامات کر لیے گئے ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان واٹرز ٹریٹی پر تنازع جموں و کشمیر کے پہلگام واقعے کے بعد شروع ہوا۔ اس حملے کے بعد نئی دہلی نے اسلام آباد پر الزام لگایا اور فوجی کارروائی کے ساتھ ساتھ واٹرز ٹریٹی ختم کرنے کی دھمکی دی۔

بھارت نے عارضی طور پر ٹریٹی معطل کی اور مغربی دریاؤں کا بہاؤ روکنے کی دھمکی دی۔ تاہم، مستقل ثالثی عدالت (پی سی اے) نے بھارت کو ٹریٹی کے ضوابط پر عمل کرنے اور دریاؤں کا بہاؤ نہ روکنے کا حکم دیا۔