کراچی(کورٹ رپورٹر) سندھ میں 21 ہزار سے زائد سرکاری ملازمتوں سے متعلق ایم کیو ایم کے وکیل نے سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس کریم خان آغا پر اظہار عدم اعتماد کرتے ہوئے تحریری درخواست دائر کردی۔
متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین اسمبلی و رہنماؤں کے وکیل طارق منصور ایڈوکیٹ نے سندھ میں 21 ہزار سے زائد سرکاری ملازمتوں سے متعلق درخواست میں جسٹس کریم خان آغا پر اظہار عدم اعتماد کردیا۔ طارق منصور ایڈوکیٹ نے تحریری درخواست دائر کردی۔ طارق منصور ایڈوکیٹ نے تحریری درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ جسٹس کے کے آغا نے کیس میں جانبداری ظاہر کی۔ خالد مقبول صدیقی کو طلب کرنا سیاسی ایشو بنانے کے مترادف تھا۔ جسٹس کے کے آغا کے ذرداری اور بھٹو خاندان سے مراسم رہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ جسٹس کریم خان آغا یوسف رضا گیلانی کے دور حکومت میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل بھی بنائے گئے۔ ایم کیو ایم کنوینئر خالد مقبول صدیقی کو غیر ضروری طور پر طلب کیا گیا۔
جسٹس کے کے آغا اس درخواست میں اعتماد کھوچکے۔ اس درخواست کی سماعت کے لیے فل بینچ تشکیل دیا جائے اور فل بینچ میں سینئر ججز کو شامل کیا جائے۔
?>