کراچی: اپنے عہد میں نمایاں حیثیت رکھنے والے جون ایلیاکے چاہنے والے 14دسمبر کو ان کی 91 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ جون ایلیا کا اصل نام سید جون اصغرتھا، وہ 14 دسمبر 1931 کو بھارت کے شہر امروہہ میں پیدا ہوئے اور آٹھ برس کی عمر میں پہلا شعر کہا۔
چاہ میں اسکی طمانچے کھائے ہیں”
“دیکھ لو سرخی میرے رخسار کی
اپنے انوکھے انداز تحریرکی وجہ سے شہرت رکھنے والے جون ایلیا کو نا صرف عربی بلکہ انگریزی، فارسی، سنسکرت اور عبرانی میں بھی اعلی مہارت حاصل تھی۔
ان کی شاعری ان کے متنوع مطالعہ کی عادات کا واضح ثبوت تھی جس وجہ سے انہیں وسیع مدح اورپذیرائی نصیب ہوئی۔ فلسفہ، منطق، اسلامی تاریخ، اسلامی صوفی روایات، اسلامی سائنس، مغربی ادب اور واقع کربلا پر جون کا علم کسی انسائکلوپیڈیا کی طرح وسیع تھا۔
آٹھ نومبر دوہزار دو کو جان ایلیا اس دار فانی سے ہمیشہ کے لئے رخصت ہوگئے جنہیں کراچی کے سخی حسن قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔
ان کی لوح مزار پر انھی کا یہ شعر تحریر ہے
میں بھی بہت عجیب ہوں، اتنا عجیب ہوں کہ بس”
“خود کو تباہ کرلیا اور ملال بھی نہیں
?>