محض 9 برس کی عمر میں مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل ارفع کریم کی آج نویں برسی منائی جارہی ہے۔
پاکستان کی کم عمر ترین مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل ارفع کریم نے محض 9 سال کی عمر میں آئی ٹی کی دنیا میں تہلکہ مچادیا تھا جس کے بعد بل گیٹس نے بھی ان سے خصوصی ملاقات کی تھی۔
محض 10 سال کی عمر میں ارفع کریم کو پرائیڈ آف پرفامنس کے اعزا سے نوازا گیا اور اس کے علاوہ انہیں صدارتی ایوارڈ، مادر ملت جناح طلائی تمغہ اور اسلام پاکستان یوتھ 2005 سے بھی نوازا گیا۔
پاکستان کی اس قابل بیٹی کا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی درج ہے جبکہ انہیں دنیا کی کم عمر ترین مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
ارفع کریم کے والد کا کہنا ہے کہ آج لوگ مجھے میرے نام سے کم اور ارفع کے پاپا کے نام سے زیادہ جانتے ہیں، میری بیٹی بلند حوصلے کی مالک تھی جس نے کم عمر میں ہین دنیا بھر میں اپنا نام بنایا اور پہچان کمائی۔
ارفع کی والدہ کا کہنا ہے کہ میں آج ارفع کے مشن کو آگے لے کر چل رہی ہوں، میری بیٹی میرا فخر تھی جو ہمیشہ مسکراتی رہتی تھی۔
ارفع کریم کو 22 دسمبر 2011کو اچانگ مرگی کا دورہ پڑنے پر سی ایم ایچ اسپتال منتقل کیا گیا جس دوران اہیں دل میں تکلیف کی بھی شکایت ہوئی اور دماغ بند ہونے سے وہ کومے میں چلی گئی تھی۔
باالآخر قوم کی بیٹی 26 دن تک کومے میں رہنے کے بعد 14 جنوری 2012 کو لاہور کے سی ایم ایچ اسپتال میں اپنے خالق حقیقی سے جاملی جبکہ ان کے نام سے منسوب ارفع کریم ٹاور آج بھی ان کے مشن کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔