کراچی کے علاقے گلشن اقبال سے تعلق رکھنے والے شارق خٹک نامی نوجوان اپنی ایک رحم دلی کی عادت کے باعث مشہور ہوگیا۔
ڈائیلاگ پاکستان نے نوجوان کو تلاش کر کے اُس سے شہریوں میں پیٹرول تقسیم کرنے کی وجہ دریافت کی تو شارق نے بتایا کہ ’میں اور میرا دوست ایک روز فٹبال کھیل کر واپس آرہے تھے تو سڑک پر موٹرسائیکل کا پیٹرول ختم ہوگیا، جس پر دوسرے دوست نے سہارا دے کر بائیک کو پمپ تک پہنچایا‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’اس کے بعد ہمارے ذہن میں یہ خیال آیا کہ ہمیں اپنے ساتھ ایک علیحدہ سے بوتل رکھنا چاہیے تاکہ مجبوری یا ضرورت کے وقت پیٹرول کا بندوبست کیا جاسکے‘۔
شارق نے بتایا کہ ’میں ایک روز دفتر سے واپس گھر آرہا تھا تو پُل پر ایک فیملی دیکھی، جس کی موٹرسائیکل کا پیٹرول ختم ہوگیا تھا اور ٹنکی پر انکل دو بچے بٹھا کر چلارہے تھے جبکہ خاتون پیچھے پیدل پیدل آرہی تھیں، ان دو باتوں کے بعد پھر پیٹرول تقسیم کرنے کا خیال آیا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ویسے تو میری تنخواہ اتنی زیادہ نہیں مگر میں پلان کے مطابق ہر ہفتے پانچ سے 6 لیٹر پیٹرول چھوٹی بوتلوں میں بھر کر رکھتا ہوں اور جیسے ہی راستے میں کوئی مجبور نظر آتا ہے اُس کو دے دیتا ہوں‘۔
?>