کراچی: شہر قائد میں لاک ڈاؤن اور جرمانے سے تنگ تاجروں کی جانب سے احتجاجی ریلی کا اانقاد کیا گیا۔
ترجمان آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن کے مطابق آج کرچی میں تاجروں کی جانب سے احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا جو لیاقت آباد سے روانہ ہوئی اور ایم اے جناح، صدر، زیب النساء اسٹریب و زینب مارکیٹ سے ہوتی ہوئی کراچی پریس کلب پہنچی۔
احتجاجی ریلی کی قیادت تاجر رہنما شرجیل گوپلاٹی، قیس منصور شیخ، جمیل پراچہ اور نوید گایہ نے کی جس میں 150 کے قریب افراد موجود تھے جبکہ اس ریلی میں ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی محمد حسین بھی شریک تھے۔
احتجاجی ریلی میں شریک تاجروں کا کہنا تھا کہ کورونا وباء میں تاجروں کو ناجائز جرمانے اور بھاری نقصان سے دوچار کیا جارہا ہے اور مارکیٹیں بھی سیل کی جارہی ہیں، 2020 کے بعد سے انڈسٹریاں تو تباہ حالی کا شکار ہوئیں البتہ تجارت کرنے والے افراد پر بھی قرضوں کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔
احتجاجی مظاہرین نے حکومت سندھ سے اپیل کی کہ رمضان کی آمد سے قبل ہی ہفتے میں ایک دن کی چھٹی کا اعلان کیا جائے جبکہ پہلے ہی کراچی میں چھوٹی مارکیٹیں جمعے کے دن بند ہوتی ہیں اور بڑی مارکیٹیں اتوار کو جس کا مطلب آدھا کراچی ویسے ہی جمعہ کو بند ہوتا ہے لہذا فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ شدید مخالفت کے باوجود بھی ہم حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور کسی قسم کا تصادم اختیار کرنا نہیں چاہتے ہیں۔