کراچی اسٹاک مارکیٹ پر ہونے والے حملے نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے لیکن سیکیورٹی اداروں کی جانب سے بروقت کارروائی نے ملک کو بڑے سانحے سے بچا لیا ہے، تاہم سوشل میڈیا پر کچھ اکاونٹس ایسے ہیں جو ملک میں دہشت گردی کے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
ایسا ہی ایک اکاؤنٹ بھارت سے چلنے والا بھی ہے جو ملک میں مزید دہشت گردی کے واقعات کی طرف اشارہ کرتا ہے، اس کا تفصیلی جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوگا کہ یہ مکمل طور پر پاکستان مخالف پروپیگنڈے کو فروغ دے رہا ہے جبکہ ملک میں مزید دہشت گردی کے واقعات کی نشاندہی بھی کر رہا ہے۔
دی توتلہ مین نامی صارف کی جانب سے ٹوئٹر پر ایک ٹویٹ میں پاکستان کے معروف صحافی حامد میر کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ انتا غصہ مت کیا کرو ہم بھارتیوں پر، آپ کو پاکستان میں کوئی خبر نہیں ملتی کیا، جو چلے آتے ہو دو بڑے ملکوں کے بیچ میں، کوئی بات نہیں آپ کو اسٹاک ایکسچینج سے بہت جلد نیوز آئے گی اسے کور کر لینا، ساتھ ہی بم کے ایموجی بھی شامل کرتے ہوئے دھماکے کی طرف اشارہ کیا۔
دوسری جانب پیر کے روز اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد مشتبہ اکاؤنٹ کی جانب سے اپنے 17 جون کو کیے گئے ٹویٹ کی تصدیق کی گئی جبکہ آئندہ دنوں میں مزید حملوں کی طرف اشارہ کیا۔

اس اکاؤنٹ کی جانب سے آئندہ دنوں میں جہاں حملوں کی پیشگوئی کی گئی ہے ان میں اسلام آباد، پشاور اور بلوچستان کے مختلف مقامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے گوگل میپ کے ذریعے لوکیشن بھی شیئر کی گئی ہے جبکہ ایک ٹویٹ میں سوشل میڈیا پر پاک فضائیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تہمیں جلد سرپرائز ملے گا۔
دی توتلہ مین نامی صارف کی جانب سے ایک اور ٹویٹ کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ” واضح طور پر کہہ رہا ہوں دائیں جائیں گے یا پھر بائیں، لیکن کر کے رہیں گے۔
مشتبہ اکاؤنٹ کی جانب سے آئندہ دو دنوں میں جن مقامات پر حملوں کی طرف اشارہ کیا ان میں فضائیہ انٹرمیڈیٹ کالج، پی اے ایف بیس اسلام آباد، باچا خان ائیرپورٹ اور بلوچستان شامل ہیں۔
واضح رہے کہ مشتبہ اکاؤنٹ کی جانب سے مستقل طور پر پاکستان مخالف بیانے کو ہوا دی جارہی ہے بلکہ بلوچ قوم کو دہشت گردی کیلئے اکسایا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ پیر کے روز کراچی اسٹاک ایکسچینج پرحملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کی تھی۔