اسلام آباد: اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) نے مطالبہ کرتے ہوئے بھارت سے کہا ہے کہ وہ مسلمانوں پر ظلم وستم ڈھانے والوں کوانصاف کے کٹہرے میں لائے۔
جدہ سے جاری بیان میں او آئی سے نے کہا ہے کہ بھارت مسلمانوں کی جان و مال اور مذہبی مقامات کی حفاظت کو یقینی بنائے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی دہلی میں ہونے والے حالیہ مسلم کش فسادات کی مذمت کرتا ہے۔ فسادات میں مسلمانوں کی جان و مال کونقصان پہنچا۔ دہلی میں مساجد اور مسلمانوں کی املاک پر حملے بھی ہوئے۔ متاثرہ خاندانوں سے اظہارِ افسوس اور تعزیت کرتے ہیں۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ایک ارب آبادی والے ایٹمی ملک بھارت میں نازی نظریات سے متاثر آرایس ایس نے غلبہ پالیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے لکھا تھا کہ نسل پرست نظریات کاغلبہ خون ریزی کی شکل میں نکلتا ہے اور میں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اس خطرے سے آگاہ کیا تھا۔
انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ کہ میں نے کہا تھا بھارتی نسل پرستی کا جن بوتل سے باہرآیا توخون بہے گا۔ مقبوضہ کشمیر میں مظالم ایک آغاز تھا۔
خیال رہے کہ بھارت میں کے دارالحکومت دہلی میں اتوار کے روز سے شروع ہونے والے مسلم کش فسادات میں 20افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
دہلی کے 10 اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور وہاں کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے نئی دہلی میں فسادات پر فوج بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔