اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مشرف دور میں ان سے حلف لینے والے آج جشن منا رہے ہیں۔ جبکہ اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالتیں آزاد ہیں لیکن قانون سے بالاتر فیصلہ نہیں کرسکتیں۔
اسلام آباد میں منگل کی رات اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کچھ سیاستدان ادارے کی تضحیک کرنے میں مصروف ہیں، دفاع اور قومی سلامتی کے اداروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان نے ملکی سلامتی کے لازوال قربانیاں دیں اور پاک فوج کے جوانوں نے اپنے لہو سے امن کے دیے روشن کیے۔ افواج پاکستان نے جمہوریت کی آبیاری اور جمہوریت کو پروان چڑھانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ پوری قوم خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اور عسکری قیادت نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔ اس وقت عالمی ادارے بھی پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کر رہے ہیں۔
عدالتیں آزاد ہیں لیکن قانون سے بالا تر فیصلہ نہیں کرسکتیں، اٹارنی جنرل
پریس کانفرنس سے خطاب میں اٹارنی جنرل نے کہا کہ ملکی اداروں کے درمیان ہم آہنگی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ پرویز مشرف بیمار اور اس وقت آئی سی یو میں ہیں، فیئر ٹرائل پر شہری کا حق ہے لیکن انھیں اپنے دفاع کا موقع نہیں دیا گیا۔ ان کی غیر حاضری میں ان کو سزائے موت سنائی گئی۔ سابق صدر نے کچھ درخواستیں عدالت میں دی تھیں جس میں انہوں نے دیگر لوگوں کو بھی فریق بنانے کی درخواست کی تھی۔
انور منصور نے مزید کہا کہ اگر کوئی ایکشن لیا جاتا ہے تو کوئی بھی اکیلا شخص فیصلہ نہیں کرتا۔ کسی شخص نے قانون توڑا تو اسے سزا ملنی چاہیے، اس میں کوئی ابہام نہیں ہے۔ تاہم فیئر ٹرائل اگر نظر نہیں آتا تو مطلب جتنا بڑا مجرم ہی کیوں نہ ہو تو اسے سزا نہیں دی جا سکتی۔ شواہد اکٹھے کرنے کا موقع نہ دینا زیادتی ہے۔عدالتیں آزاد ہیں لیکن قانون سے بالا تر فیصلہ نہیں کر سکتیں ہیں۔