سندھ ہائی کورٹ نے تیزاب گردی اور تیزاب کی کھلے عام فروخت سے متعلق کیس میں وزارت داخلہ، چیف سیکریٹری سندھ و دیگر کو نوٹس جاری کر دیے۔
بدھ 13 جنوری کو سندھ ہائی کورٹ میں تیزاب گردی اور تیزاب کی کھلے عام فروخت کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ کھلےعام تیزاب فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے۔ قوانین بنے مگر آج بھی تیزاب کھلے عام فروخت ہو رہا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ واش رومز صفائی والا تیزاب تو فروخت ہو رہا ہے اسے کیسے روکیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ دنیا بھر میں فروخت ہونے والا صفائی کا تیزاب اتنا خطرناک نہیں لیکن پاکستان میں کھلے عام فروخت ہونے والا تیزاب خطرناک ہوتا ہے۔
ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ، چیف سیکریٹری سندھ و دیگر کو نوٹس جاری کر دیے۔ عدالت نے فریقین کو 10 فروری تک جواب جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔
واضح رہے کہ سندھ سمیت ملک میں تیزاب گردی کے واقعات آئے روز پیش آتے ہیں۔