پاکستانی سینیما گھروں میں امریکی فلم کی ریلیز کے بعد شائقین کی توجہ عید پر ریلیز ہونے والی 4 فلموں سے ہٹ گئی ہے جس کے بعد پاکستانی فنکاروں نے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔
پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف فنکاروں کی جانب سے سینما میں نئی پاکستانی فلموں کو نظر انداز کر کے امریکی شو لگانے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
عید کے موقع پر پاکستان میں تیار کی گئی 4 فلمیں ریلیز کی گئیں تھیں، عید کے آغاز پر اِن فلموں نے بہترین بزنس کیا جبکہ اب اِن فلموں کو نظر انداز کر کے مقامی سینما کی جانب سے امریکی فلم ’ڈاکٹراسٹرینج‘ لگا دی گئی ہے۔
مقامی سینما ہالز کے مالکان کے اس عمل پر فلموں کے ڈائریکٹرز اور پروڈیوسرز کے شکوہ کیے جانے کے بعد اب فنکار برادری بھی نالاں نظر آ رہی ہیں۔
سینئر اداکار و پروڈیسر، عدنان صدیقی نے پاکستانی فلموں کو نظر انداز کرنے پر ردِ عمل دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر لکھا ہے کہ ’ڈاکٹر اسٹرینج کو ریلیز کرنے کا چند دن انتظار بھی کیا جا سکتا تھا، اہم چیز جس کی اس وقت ہمیں ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ انڈسٹری جب آخرکار دو سال بعد کھل رہی ہے تو ایسے میں غیر ملکی فلم ہماری اسکرینوں کو ہائی جیک کیے بیٹھی ہے۔‘
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیرِ اطلاعات، پنجاب مریم اورنگزیب کو ٹیگ کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ’ہماری فلموں کو دیوار کے ساتھ لگا دیا گیا ہے، مقامی فلموں کا سینما پر زیادہ حق ہے۔‘
Releasing Doctor Strange could have waited for a few days. The last thing we need when the industry is finally opening up after two years is some foreign film hijacking our screens and relegating us in a corner. Home grown cinema has more right any day. @CMShehbaz @Marriyum_A pic.twitter.com/xtzO1o5QLg
— Adnan Siddiqui (@adnanactor) May 9, 2022
دوسری جانب پاکستانی فلمیں ہٹا کر امریکی فلم کے لگانے پر اداکارہ و ماڈل دنا نیر نے کہا کہ ’یہ بہت افسوس ناک خبر ہے کہ مقامی سینما میں پاکستانی فلمیں نظر انداز اور غیر ملکی فلموں کو جگہ دی جا رہی ہے، یہ سب اِس وقت ہو رہا ہے کہ جب پاکستانی فلموں کی حوصلہ افزائی کی اشد ضرورت ہے۔
اداکارہ کنزہ ہاشمی نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ ’ہماری حکومت کو مقامی انڈسٹری کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، کچھ دنوں کے لیے غیر ملکی فلم کی ریلیزنگ کو روک لینے سے پاکستانی فلموں کو فائدہ ہوگا۔‘
اس سے قبل فلم چکر کی پروڈیوسر اور معروف اینکر ندا یاسر سمیت دیگر اداکاروں نے بھی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہالی ووڈ فلم کی ریلیز کو روکا جائے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’ڈاکٹر اسٹرینج کو اگر چند روز بعد لگا دیا جاتا تو میں اپنے بچوں کے ساتھ وہ فلم دیکھنے ضرور جاتی مگر ابھی اس کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ اس سے پاکستانی فلم انڈسٹری کی ساکھ اور بجٹ بہت زیادہ متاثر ہوگا‘۔
?>