کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی نے کمیپس کے امتحانات لینے کا فیصہ کیا ہے اور اپنے طلباء سے ایک حلف نامے پر دستخط کرنے کو کہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی کو کورونا ہوا تو انتطامیہ ذمہ دار نہیں ہوگی۔
ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنسز کی جانب سے اپنے طالب علموں کو حلف نامہ جمع کروانے کی ہدایت کی گئی، بصورت دیگر انہیں امتحانات میں بیٹھنے نہیں دیا جائے گا جس پر طلبہ نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ ملک بھر میں کورونا کی دوسری لہر کےباعث کورونا کیسز میں روزبروز اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے اور یونیورسٹی کے 50 سے زائد طلبہ جبکہ کچھ فیکلٹی ممبران میں بھی کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔
طالب علم کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ طالب علموں سے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ طلب کررہی ہے اور انہیں مجبور کیا جارہا ہے کہ وہ حلف نامہ جمع کروائیں۔
طالب علم کے مطابق 24 نومبر سے شروع ہونے والے امتحانات میں ایک ہی وقت میں انتظامیہ نے 400 کے قریب طالب علموں کو بلوایا ہے جس سے کورونا پھیلنے کاخدشہ ہے۔
طالب علم کا کہنا ہے کہ جب ہم آں لائن سسٹم کے تحت امتحان دے سکتے ہیں تو انتظامیہ کو سینکڑوں طالب علم کی زندگی خطرے میں ڈالنے کی کیا ضرورت ہے۔
طالب علم نے یہ دعوی کیا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلباء کو دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ جمعہ تک حلف نامہ جمع کروائیں ورنہ یونیورسٹی جوابدہ نہیں ہوگی اور امتحان میں بیٹھنے نہیں دیا جائے گا۔
طالب علم کا کہنا ہے کہ انہوں نے پاکستان سٹیزن پورٹل میں اس کے خلاف شکایت درج کروائی ہے جہاں سےکہا گیا ہے کہ انہوں نے وائس چانسلر کو شکایت پہچا دی گئی ہے لیکن ابھی تک کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے۔
طالب علم کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے انتطامیہ سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں ڈاٹ ڈپٹ کرکے بھگادیا۔
یاد رہے کہ حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی طالب علم کو دوران امتحان کورونا وائرس ہوا تو انتظامیہ ذمہ دار نہیں ہوگی۔

جب اس حوالے سے انتظامیہ سے استفسار کیا گیا کہ اگر کسی کورونا مثبت آگیا تو کیا پالیسی ہے تو اس پر انتظامیہ کا کہنا تھا کہ “ابھی ہم اس پر کام کررہے ہیں”۔
طالب علموں کا انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ اگر ان حالات میں بھی امتحانات کا انعقاد کیا جارہا ہے تو کم از کم یونیورسٹی انتظامیہ اس کی ذمہ داری لے ورنہ ان حالات میں آن لائن امتحان کا انعقاد بہترین اقدام ہوگا جس سے ہم پرسکون رہ کر دے سکیں گے۔