پشاور: خواجہ سراؤں پر بڑھتے ہوئے پر تشدد واقعات پر خواجہ سرا پولیس اور حکومت کے خلاف باہر نکل آئے ہیں۔
خواجہ سراؤں پر پر تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف خیبر پختونخواہ پولیس اور صوبائی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں خواجہ سراؤں نے شرکت کی۔
خواجہ سراؤں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی نادرہ خان نے ڈائیلاگ پاکستان کو بتایا کہ جس طرح تاریخ میں بہت سی چیزوں کو مسخ کیا گیا اسی طرح خواجہ سراؤں کی کمیونٹی کی اہمیت کو بھی ختم کردیا گیا۔
انکا مزید بتانا تھا کی پچھلے پانچ سالوں میں خواجہ سراؤں پر تشدد اور قتل کے 1500 واقعات پیش آئے جس میں ستر سے زائد خواجہ سرا اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
خوجہ سراء فرازنہ الیاس کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ زیادتی اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ ہمیں برہنہ کرکے تشدد کیا جاتا ہے اور اسکی ویڈی بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کی جاتی ہے۔
خواجہ سراء کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی ڈالفن ایان کا یہ کہنا تھا کہ ہم اس معاشرے کا حصہ ہیں جہاں ہمیں بنیادی چیزوں سے محروم کیا جارہا ہے، پولیس اور انتظامیہ بھی ہمارے ساتھ تعاون نہیں کرتی، ہم بھی پاکستانی شہری ہیں ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزمان کو بھی سخت سے سخت سزا دی جائے۔