پاکستان کا پہلا شہری صحافتی پورٹل | Pakistan’s First Citizen Journalism, Urdu Portal
خبریں جمع کروائیں
No Result
View All Result
  • انگلش
  • دلچسپ و عجیب
  • ویڈیوز
    • ان ہاؤس
    • دستاویزی
    • شہری صحافت
  • کھیل
  • خصوصیت
  • دنیا
  • خبریں
  • شہری صحافت
  • انگلش
  • دلچسپ و عجیب
  • ویڈیوز
    • ان ہاؤس
    • دستاویزی
    • شہری صحافت
  • کھیل
  • خصوصیت
  • دنیا
  • خبریں
  • شہری صحافت
No Result
View All Result
پاکستان کا پہلا شہری صحافتی پورٹل | Pakistan’s First Citizen Journalism, Urdu Portal
No Result
View All Result
Home خصوصیت

جون ایلیاء ۔ منفرد اسلوب کا شاعر

Mehrab by Mehrab
November 8, 2019
in خصوصیت
0
جون ایلیاء ۔ منفرد اسلوب کا شاعر
226
SHARES
905
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

سید جون ایلیا کے متعلق چند دلچسپ معلومات جوکہ  جون ایلیاء کے چاہنے والوں کو جاننا ضروری ہیں ۔
آج  جون ایلیاء صاحب کی 17ویں برسی ہے اور جون صاحب کے چاہنے والے جو کراچی میں رہتے ہیں  انکی قبر پر حاضری دے کر ان پر پھول چڑھائیں گے۔ وہ کراچی کے سب سے بڑے قبرستان سخی حسن قبرستان میں مدفون ہیں۔

تخلص : جون
تاریخ پیدائش : 14 دسمبر، 1937ء امروہہ
تاریخ وفات : 8 نومبر، 2002ء کراچی
جون ایلیا (14 دسمبر، 1931ء – 8 نومبر، 2002ء) برصغیر میں نمایاں حیثیت رکھنے والے پاکستانی شاعر، فلسفی، سوانح نگار اور عالم تھے۔ وہ اپنے انوکھے انداز تحریر کی وجہ سے سراہے جاتے تھے۔ وہ معروف صحافی رئیس امروہوی اور فلسفی سید محمد تقی کے بھائی، اور مشہور کالم نگار زاہدہ حنا کے سابق خاوند تھے۔ جون ایلیا کو عربی، انگریزی، فارسی، سنسکرت اور عبرانی میں اعلی مہارت حاصل تھی۔

مشاعرے میں موجود ہوتے تو اپنے مخصوص انداز میں سامعین کے دلو ں میں گھر کر جاتے گویا جون کے بغیر مشاعرے ہی نا مکمل ٹھہرتے۔ مشاعرہ پڑھتے تو دادو تحسین ہمیشہ انکا مقدر ٹھہرتی۔ کتنے خوب صورت شعر کہہ گئے۔
یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا


اک ہی شخص تھا جہان میں کیا

کیا کہا عشق جاودانی ہے


آخری بار مل رہی ہو کیا


ُاس کے و صال کے لیے اپنے کمال کے لیے


حالت دل کہ تھی خراب اور خراب کی گئی

ُاسکی امید ناز کا ہم سے یہ مان تھا کہ آپ


عمر گزار دیجئے عمر گزار دی گئی

کتنی دل کش ہو تم کتنا دلجو ہوں میں


کیا ستم ہے کہ ہم لو گ مر جائیں گے

سوانح

جون ایلیا 14 دسمبر، 1937ء کو امروہہ، اتر پردیش کے ایک نامور سید گهرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ اپنے بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے تھے۔ ان کے والد، علامہ شفیق حسن ایلیا کو فن اور ادب سے گہرا لگاؤ تھا اس کے علاوہ وہ نجومی اور شاعر بھی تھے۔ اس علمی ماحول نے جون کی طبیعت کی تشکیل بھی انہی خطوط پر کی۔ انہوں نے اپنا پہلا اردو شعر محض 8 سال کی عمر میں لکھا۔ اپنی کتاب شاید کے پیش لفظ میں قلم طراز ہیں:
“میری عمر کا آٹھواں سال میری زندگی کا سب سے زیادہ اہم اور ماجرا پرور سال تھا۔ اس سال میری زندگی کے دو سب سے اہم حادثے، پیش آئے۔ پہلا حادثہ یہ تھا کہ میں اپنی نرگسی انا کی پہلی شکست سے دوچار ہوا، یعنی ایک قتالہ لڑکی کی محبت میں گرفتار ہوا۔ دوسرا حادثہ یہ تھا کہ میں نے پہلا شعر کہا:

چاہ میں اس کی طمانچے کھائے ہیں


دیکھ لو سرخی مرے رخسار کی

جون اپنے لڑکپن میں بہت حساس تھے۔ ان دنوں ان کی کل توجہ کا مرکز ایک خیالی محبوب کردار صوفیہ تھی، اور ان کے غصے کا نشانہ متحدہ ہندوستان کے انگریز قابض تھے۔ وہ ابتدائی مسلم دور کی ڈرامائی صورت میں دکھاتے تھے جس وجہ سے ان کے اسلامی تاريخ کے علم کے بہت سے مداح تھے۔ جون کے مطابق ان کی ابتدائی شاعری سٹیج ڈرامے کی مکالماتی فطرت کا تاثر تھی۔


جون ایلیا کے ایک قریبی رفیق، سید ممتاز سعید، بتاتے ہیں کہ جون ایلیا امروہہ کے سید المدارس کے بھی طالب علم رہے۔ یہ مدرسہ امروہہ میں اہل تشیع حضرات کا ایک معتبر مذہبی مرکز رہا ہے۔چونکہ جون ایلیا خود شیعہ تھے اسلئے وہ اپنی شاعری میں جابجا شیعی حوالوں کا خوب استعمال کرتے تھے۔حضرت علی ع کی ذات مبارک سے انہیں خصوصی عقیدت تھی اور انہیں اپنی سیادت پر بھی ناز تھا۔۔ سعید کہتے ہیں، “جون کو زبانوں سے خصوصی لگاؤ تھا۔ وہ انہیں بغیر کوشش کے سیکھ لیتا تھا۔ عربی اور فارسی کے علاوہ، جو انہوں نے مدرسہ میں سیکھی تھیں، انہوں نے انگریزی اور جزوی طور پر عبرانی میں بہت مہارت حاصل کر لی تھی۔”

پاکستان آمد

اپنی جوانی میں جون کمیونسٹ خیالات رکھنے کی وجہ سے ہندوستان کی تقسیم کے سخت خلاف تھے لیکن بعد میں اسے ایک سمجھوتہ کے طور پر قبول کر لیا۔ ایلیا نے 1957ء میں پاکستان ہجرت کی اور کراچی کو اپنا مسکن بنایا۔ جلد ہی وہ شہر کے ادبی حلقوں میں مقبول ہو گئے۔ ان کی شاعری ان کے متنوع مطالعہ کی عادات کا واضح ثبوت تھی، جس وجہ سے انہیں وسیع مدح اور پذیرائی نصیب ہوئی۔
جون ایک انتھک مصنف تھے، لیکن انھیں اپنا تحریری کام شائع کروانے پر کبھی بھی راضی نہ کیا جا سکا۔
ان کا پہلا شعری مجموعہ شاید اس وقت شائع ہوا جب ان کی عمر 60 سال کی تھی۔ نیازمندانہ کے عنوان سے جون ایلیا کے لکھے ہوئے اس کتاب کے پیش لفظ میں انہوں نے ان حالات اور ثقافت کا بڑی گہرائی سے جائزہ لیا ہے جس میں رہ کر انہیں اپنے خیالات کے اظہار کا موقع ملا۔ ان کی شاعری کا دوسرا مجموعہ یعنی ان کی وفات کے بعد 2003ء میں شائع ہوا اور تیسرا مجموعہ بعنوان گمان 2004ء میں شائع ہوا۔


جون ایلیا مجموعی طور پر دینی معاشرے میں علی الاعلان نفی پسند اور فوضوی تھے۔ ان کے بڑے بھائی، رئیس امروہوی، کو مذہبی انتہا پسندوں نے قتل کر دیا تھا، جس کے بعد وہ عوامی محفلوں میں بات کرتے ہوئے بہت احتیاط کرنے لگے۔
جون ایلیا تراجم، تدوین اس طرح کے دوسری مصروفیات میں بھی مشغول رہے۔ لیکن ان کے تراجم اور نثری تحریریں آسانی سے دستیاب نہيں۔
فلسفہ، منطق، اسلامی تاریخ، اسلامی صوفی روایات، اسلامی سائنس، مغربی ادب اور واقعۂ کربلا پر جون کا علم کسی انسائکلوپیڈیا کی طرح وسیع تھا۔ اس علم کا نچوڑ انہوں نے اپنی شاعری میں بھی داخل کیا تا کہ خود کو اپنے ہم عصروں سے نمایاں کر سکيں۔

ازدواجی زندگی

جون ایک ادبی رسالے انشاء سے بطور مدیر وابستہ رہے جہاں ان کی ملاقات اردو کی ایک اور انتھک مصنفہ زاہدہ حنا سے ہوئی جن سے بعد میں انہوں نے شادی کر لی۔ زاہدہ حنا ایک اپنے انداز کی ترقی پسند دانشور ہیں اور اب بھی دو روزناموں، جنگ اور ایکسپریس، میں حالات حاضرہ اور معاشرتی موضوعات پر لکھتی ہیں۔ جون کے زاہدہ سے 2 بیٹیاں اور ایک بیٹا پیدا ہوا۔ 1980ء کی دہائی کے وسط میں ان کی طلاق ہو گئی۔ اس کے بعد تنہائی کے باعث جون کی حالت ابتر ہو گئی وہ بژمردہ ہو گئے۔

وفات

جون ایلیا طویل علالت کے بعد 8 نومبر، 2002ء کو کراچی میں انتقال کر گئے۔

?>
Previous Post

کرتارپور راہداری پر بھارت کے انکار کے بعد پاسپورٹ اور رجسٹریشن کی شرط بحال کر دی گئی

Next Post

وزیراعظم کل کرتارپور راہداری کا افتتاح کریں گے

Next Post
معاشی ٹیم ایک سال کے اندر ملکی معیشت کو بحال کرنے میں کامیاب رہی،وزیراعظم

وزیراعظم کل کرتارپور راہداری کا افتتاح کریں گے




Polls

کیا عمران خان حکومت سے جلد انتخابات کا مطالبہ منواسکیں گے؟

View Results

Loading ... Loading ...

مقبول خبریں

  • پاکستان کے پہلے سکے کی کہانی

    پاکستان کے پہلے سکے کی کہانی

    380 shares
    Share 152 Tweet 95
  • جون ایلیاء ۔ منفرد اسلوب کا شاعر

    226 shares
    Share 90 Tweet 57
  • تقسیم ہند کی داستان اور عظیم ہجرت

    305 shares
    Share 122 Tweet 76
  • حریم شاہ کا ویڈیو کے ذریعے بلاول بھٹو سے اظہارِ محبت

    224 shares
    Share 90 Tweet 56
  • بھنی ہوئی کلیجی گھر پر بنائیں، آسان طریقہ

    22 shares
    Share 9 Tweet 6

شراکت دار

Rao Mohsin Ali
آفتاب مہمند
  • پشاور دھماکے میں شہید ہونے والے اہلکار کا والد کے نقش قدم پر چلنے کا اعلان
عیسیٰ خان
  • گوادر: ساحل پر واقع ڈپو میں آتشزدگی، کروڑوں کا تیل جل گیا

ہمیں فالو کریں

ہماری ایپس ڈاؤن لوڈ کریں

download on android app

download on apple app

کیٹگریز

  • آڈیو
  • ادبی بیٹھک
  • ان ہاؤس
  • بجٹ
  • بلاگ
  • تصویر کے اندر
  • خبریں
  • خصوصیت
  • دستاویزی
  • دلچسپ و عجیب
  • دنیا
  • راؤنڈز اپ
  • سال 2020
  • سال 2022-2021
  • شہری صحافت
  • مزید
  • نیوز / پریس کانفرنس
  • ویڈیوز
  • ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ
  • پنڈورا پیپرز
  • ڈائلاگ
  • کھیل

فوری روابط

  • رجسٹر کریں
  • لوگ ان کریں
  • رابطہ کریں

ڈائلاگ پاکستان

پاکستان کا پہلا شہری صحافی پورٹل

اس ویب سائیٹ پر موجود تمام تحریری مواد کے جملہ حقوق@2021 ڈائلوگ پاکستان کے نام محفوظ ہیں

نے بنائی ہے DigitalOtters یہ

No Result
View All Result
  • انگلش
  • دلچسپ و عجیب
  • ویڈیوز
    • ان ہاؤس
    • دستاویزی
    • شہری صحافت
  • کھیل
  • خصوصیت
  • دنیا
  • خبریں
  • شہری صحافت

اس ویب سائیٹ پر موجود تمام تحریری مواد کے جملہ حقوق@2021 ڈائلوگ پاکستان کے نام محفوظ ہیں

نے بنائی ہے DigitalOtters یہ