سال 2021 میں اظہار رائے کی آزادی کی جدوجہد کرنے والے 2 صحافیوں کو امن کے نوبیل انعام سے نواز دیا گیا۔
سال 2021 میں امن کا نوبیل انعام 2 صحافی روس کے دمتری مراتوف اور فلپائن کی ماریہ ریسا کو دیا گیا ہے جبکہ انہیں آزادی اظہار رائے کے لیے بھرپور کوششیں کرنے پر دیا گیا ہے۔
ناروے کے نوبیل کمیٹی کے سربراہ بریٹ ریس اینڈرسن کا فاتحین کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ‘آزاد اور حقائق پر مبنی صحافت طاقت کے غلط استعمال، جھوٹ اور جنگی پروپیگنڈے سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اظہار رائے کی آزادی پریس کی آزادی کے بغیر، قوموں کے درمیان بھاری چارے کو کامیابی ست فروغ دینا اور اسلحے کا خاتمہ مشکل ہوگا۔
نوبیل کمیٹی کا کہنا تھا کہ ماریہ ریسا نے 2012 میں ایک نیوز ویب سائٹ ریپلر کی مشرکہ بنیاد رکھی جس نے صدر روڈریگو دوترٹے حکومت کی متنازعہ منشیات مخالف مہم پر تنقیدی توجہ مرکوز کی اور انہوں نے انکشاف کیا کہ کس طرح سوشل میڈیا کو جعلی خبریں پھیلانے، مخالفین کو ہراساں کرنے اور عوامی گفتگو میں ہیرا پھیری کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔
کمیٹی کا دمتری مراتوف کے بارے میں کہنا تھا کہ وہ 1993 میں آزاد روسی اخبار نووایا گزیٹا کے بانیوں میں سے تھے اور آج یہ اخبار روس کا سب سے آزاد اخبار ہے جس میں طاقت کے حوالے سے بنیادی تنقیدی رویہ شامل ہے جبکہ روسی حکومت کے ترجمان نے بھی ان کو نوبیل انعام ملنے پر مبارک باد پیش کی اور انہیں بہادر اور باصلاحیت انسان قرار دیا۔
واضح رہے کہ نوبیل انعام کے ساتھ گولڈ میڈل اور 10 ملین سوئڈش کرونر یعنی 1 اعشاریہ 14 ملین ڈالر سے زائد انعامی رقم بھی دی جاتی ہے۔
?>